پاکستان
09 جنوری ، 2013

وفاق کے سینئر افسر ظفر محمود حکومت کے عتاب کا شکار

اسلام آباد…وفاقی حکومت کا بیورکرویسی کے سینئر اور ایماندار افسران کے ساتھ بے اعتنائی کا سلسلہ جاری ہے ،اچھی شہرت کے حامل گریڈ 22 کے سینئر افسر ظفر محمود بھی عتاب کا شکار ہیں ، جنہیں وفاقی سیکریٹری پانی وبجلی کے عہدے سے ہٹانے کے بعد او ایس ڈی بھی نہیں بنایا گیا اور تین ماہ سے تنخواہ بھی نہیں دی گئی۔ اعلیٰ سرکاری ذرائع نے جیونیوز کو بتایاہے کہ ظفر محمود پانی وبجلی سمیت 5 اہم وزارتوں کے وفاقی سیکریٹری رہ چکے ہیں ،انہیں اکتوبر میں اس وقت کے وفاقی وزیر پانی وبجلی چوہدری احمد مختار کے احکامات نظرانداز کرنے پر عہدے سے اچانک ہٹا دیاگیاتھا اور اسٹبلشمنٹ ڈویژن رپورٹ کرنے کا کہاگیاتاہم انہیں اوایس ڈی نہیں بنایاگیا۔ سروسز رولز کے تحت وفاقی حکومت کسی افسر کو وزارت یا ڈویژن سے ہٹاکر او ایس ڈی بناتی ہے جس کا نوٹیفیکیشن بھی جاری کیاجاتاہے۔ظفر محمود کو گذشتہ تین ماہ سے تن خواہ بھی ادا نہیں کی گئی،ذرائع کے مطابق اسٹیبلشمنٹ ڈویژن بھی ظفر محمود کے مستقبل کے بارے میں کچھ بتانے سے قاصر ہے ، جبکہ حکومتی ناپسندیدگی کا شکار ظفر محمود خود بھی میڈیا سے بات کرنے سے انکاری ہیں۔ ایک جانب ظفر محمود جیسے سینئر افسر فارغ بیٹھے ہیں تو دوسری جانب چیئرمین این ڈی ایم اے ظفر قادر کو وفاقی سیکریٹری آئی ٹی کا اضافی چارج دیدیاگیا۔ذرائع کا کہناہے کہ کابینہ ڈویژن کی سیکریٹری نرگس سیٹھی کے پاس بھی سیکریٹری پانی وبجلی کا اضافی چارج ہے جبکہ وفاقی حکومت نے حال ہی میں 33 سینئر افسران کو گریڈ 22 میں ترقی دے کر سیکریٹری بنایا ہے جن کے تقرر کا فیصلہ تا حال نہیں کیا جا سکا اور وہ بھی ایسے حالات میں کہ کئی اہم سرکاری عہدوں پر یا تو قائم مقام تعیناتیاں کی گئی یا اضافی چارج دیئے گئے ہیں۔

مزید خبریں :