دل کے امراض کی وہ 10 نشانیاں جن کو کبھی نظر انداز نہیں کرنا چاہیے

امراض قلب کی علامات کا علم ہر ایک کو ہونا چاہیے / فائل فوٹو
امراض قلب کی علامات کا علم ہر ایک کو ہونا چاہیے / فائل فوٹو

امراض قلب کے نتیجے میں ہر سال دنیا میں سب سے زیادہ اموات ہوتی ہیں۔

دل کی صحت سے جڑے مسائل بشمول ہارٹ اٹیک، دل کی دھڑکن کی رفتار میں بے ترتیبی یا اس عضو کے مختلف حصوں کو پہنچنے والے ہر قسم کے نقصان کے لیے امراض قلب کی اصطلاح استعمال کی جاتی ہے۔

ایسا تصور کیا جاتا ہے کہ امراض قلب کا سامنا بڑھاپے یا کم از کم درمیانی عمر میں ہوتا ہے۔

مگر حالیہ برسوں میں جوان افراد میں دل کے امراض کی شرح میں حیران کن اضافہ ہوا ہے۔

یہی وجہ ہے کہ اس کی علامات کا علم ہر ایک کو ہونا چاہیے تاکہ کسی طبی پیچیدگی کا علاج جلد ہو سکے۔

امراض قلب کی علامات کو نظر انداز کرنا جان لیوا ثابت ہو سکتا ہے۔

ایسی ہی علامات کے بارے میں جانیں جو امراض قلب کی جانب اشارہ کرتی ہیں۔

سینے میں تکلیف یا کھچاؤ

دل میں مسائل کی سب سے عام علامت سینے میں تکلیف ہے جس کے ساتھ کھچاؤ یا جلن جیسے احساسات کا سامنا بھی ہو سکتا ہے۔

یہ تکلیف گردن، جبڑوں یا کمر تک پہنچ سکتی ہے۔

جب بھی اچانک سینے میں تکلیف کا سامنا ہو تو ڈاکٹر سے رجوع کرنا چاہیے۔

سانس لینے میں مشکلات

اگر ہلکی پھلکی جسمانی سرگرمیوں سے بھی سانس لینے مشکل ہوگیا ہے یا آرام کرتے ہوئے دم گھٹتا محسوس ہو رہا ہے تو یہ بھی دل کے کسی مرض کی علامت ہو سکتی ہے۔

تھکاوٹ

امراض قلب کے شکار افراد کو اکثر شدید تھکاوٹ کا سامنا ہوتا ہے اور روزمرہ کے کاموں کو کرنا بھی مشکل ہو جاتا ہے۔

جسمانی توانائی میں کمی بھی دل کی خون پمپ کرنے کی صلاحیت متاثر ہونے کا نتیجہ ہو سکتی ہے۔

دل کی دھڑکن بے ترتیب ہونا

اگر دل کی دھڑکن کی رفتار بہت زیادہ ہو جائے تو یہ دل کے کسی سنگین مرض کا نشانی ہو سکتی ہے۔

سوجن

ٹانگوں، ٹخنوں، پیروں یا پیٹ پر بغیر کسی وجہ کے سوجن نظر آنا بھی امراض قلب کی نشانی ہو سکتی ہے۔

ایسا اس وقت ہوتا ہے جب دل مناسب مقدار میں خون کو پمپ نہیں کرپاتا جس کے باعث جسم میں سیال جمع ہونے لگتا ہے۔

سر چکرانا یا غشی طاری ہونا

دل کے کسی مرض کے شکار ہونے پر دماغ تک خون کی سپلائی متاثر ہوسکتی ہے جس کے باعث سر چکرانے یا غشی جیسی علامات کا سامنا ہو سکتا ہے۔

ایسا ہونے پر فوری طور پر ڈاکٹر سے رجوع کرنا چاہیے۔

بہت زیادہ پسینہ خارج ہونا

اگر اچانک جسم سے بہت زیادہ مقدار میں پسینہ بہنے لگے تو یہ دل کے کسی مسئلے بالخصوص ہارٹ اٹیک کی علامت ہو سکتی ہے۔

اگر بہت زیادہ پسینہ خارج ہو اور اس کے ساتھ سینے میں تکلیف یا سانس لینے میں مشکلات کا سامنا ہو، تو یہ ہارٹ اٹیک کا اشارہ ہوتا ہے۔

قے یا متلی

کچھ افراد خاص طور پر خواتین کو ہارٹ اٹیک یا دل کے کسی مسئلے کے باعث متلی یا قے جیسی علامات کا سامنا ہوتا ہے۔

مگر بہت کم افراد اس پر توجہ مرکوز کرتے ہیں یا معدے کے کسی مسئلے کو اس کی وجہ سمجھتے ہیں۔

بالائی جسم میں تکلیف

پیٹ کے اوپری حصے، بازؤں، کندھوں گردن یا جبڑوں پر تکلیف یا بے چینی بھی امراض قلب کا عندیہ ہوتی ہے، خاص طور پر خواتین میں یہ علامت عام ہوتی ہے۔

جسمانی وزن میں غیر متوقع اضافہ

اگر جسمانی وزن میں اچانک اضافہ ہونے لگے تو یہ بھی دل کے کسی مسئلے خاص طور پر ہارٹ فیلیئر کی نشانی ہو سکتی ہے۔

واضح رہے کہ اوپر درج علامات کو نظر انداز کرنا دل کے سنگین امراض کا شکار بنانے یا موت کا باعث بن سکتا ہے۔

نوٹ: یہ مضمون طبی جریدوں میں شائع تفصیلات پر مبنی ہے، قارئین اس حوالے سے اپنے معالج سے بھی ضرور مشورہ کریں۔

مزید خبریں :