27 ستمبر ، 2023
اسلام آباد: سپریم کورٹ نے متوفی کی بیٹی کو جائیداد کا وارث قرار دینے کے فیصلے پرچچا کی نظر ثانی کی درخواست مسترد کردی۔
چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے درخواست پر سماعت کی جس میں تلہ گنگ کے رہائشی منیرحسین نے بھائی کی وفات کے بعد جائیداد کی تقسیم کا دعویٰ کیا تھا اور منیرحسین نے بھائی کی بیٹی کو سوتیلی قرار دلوانے اور وراثت کی حقدارنہ ہونے کی استدعا کی تھی۔
عدالت نے بھتیجی کو وراثت دینے کے فیصلے پر چچا کی نظرثانی کی درخواست مسترد کردی اور ریونیو اتھارٹیز کو فیصلے پر عملدرآمد کا بھی حکم دے دیا۔
چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہا کہ لڑکی طوبیٰ شہاب کو اس کے چچا نے زمین کےلیے مقدمے بازی میں پھنسایا، 17 سال تک بیٹی باپ کے گھر میں رہی اس وقت کسی نے چیلنج نہیں کیا، اس مقدمے بازی کا مقصد بیٹیوں کو زمین نہ دینا اور زمین کی ہوس ہے۔
جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہا کہ بہنوں کو جائیداد سے نکالنے کیلئے بھائی سوتیلا کہہ دیتے ہیں، جائیداد مرنے والے اظہر حسین کی تھی، درخواست گزار کی نہیں، ایسی مقدمے بازی کا راستہ ہمیشہ کیلئے بند کرنا ہوگا۔
چیف جسٹس نے مزید کہا کہ بچے کی پہچان کا حق صرف خاتون رکھتی ہے اور قیامت کے روزبھی بچوں کو ان کی ماؤں کے نام سے پکارا جائےگا۔
عدالت نے کہا کہ ابھی تک عدالتی فیصلئ پر عملدرآمد نہیں کیا گیا، ہائیکورٹ کے فیصلے پر ابھی تک عملدرآمد کیوں نہیں ہوا؟ نظرثانی کیس کے زیرالتوا ہونےکا مقصد نہیں کہ مرکزی فیصلہ پرعمل نہیں کرنا۔