27 ستمبر ، 2023
کراچی ائیرپورٹ کسٹمز ائیر فریٹ یونٹ میں 13 کروڑ کی ٹیکس چوری کا اسکینڈل پکڑا گیا۔
ڈائریکٹر کسٹمز انٹیلی جنس حبیب احمد کے مطابق ٹیکس چوری نجی کمپنی کے منگوائے گئے کنسائنمنٹ میں انڈر انوائسنگ جعلی دستاویزات کی مدد سے کی گئی۔
ٹیکس چوری کیلئے نیٹ ورکنگ ایکویپمنٹ کی انڈر انوائسنگ اور جعلی رسیدیں جمع کرائی گئیں، ڈائریکٹر کسٹمز انٹیلی جنس حبیب احمد کے مطابق نجی کمپنی ٹیکس چوری میں ملوث ہے۔
ڈائریکٹوریٹ آف انٹیلی جنس اینڈ انویسٹی گیشن حکام کا کہنا ہے کہ کسٹم انٹیلی جنس ڈائریکٹوریٹ نے نجی کمپنی کے درآمد کردہ "نیٹ ورکنگ آلات" کی درآمد کی جانچ پڑتال کی، نجی کمپنی کی درآمد کیے گے سامان کی دونوں جی ڈیز کو مزید جانچ پڑتال کیلئے بلاک کر دیا گیا، درآمد شدہ کنسائنمنٹس کے ساتھ کوئی رسید اور پیکنگ لسٹ موجود نہیں تھی۔
کسٹمز حکام کے مطابق درآمد کنندہ نے کنسائنمنٹس کے درآمدی سامان کی قیمت کو نمایاں طور پر کم کیا، اسکینڈل کے مرکزی کردار غلام صابر غوری اور ذیشان احمد کے پاس اصل رسیدیں تھیں، کسٹمز کو جعلی رسیدیں فراہم کیں، درآمد شد ہ کنسائنمنٹ کی قیمت 125 امریکی ڈالر بتائی گئی ہے اصل انوائس کے مطابق اصل قیمت 2445 ڈالر ہے۔
حکام کے مطابق ایک کنسائنمنٹ کی قیمت 268 ڈالر بتائی گئی اصل انوائس کے مطابق اصل قیمت 26,850 ڈالر ہے، ایک اور ڈیوائس کی قیمت 199 ڈالر ظاہر کی گئی اصل قیمت 10,000 ڈالر ہے۔
جعلی دستاویزات اور امپورٹ پالیسی آرڈر کی خلاف ورزی پر کسٹم ایکٹ کے تحت سامان ضبط کیا گیا,سامان کی ڈکلئیرڈ قیمت ایک کروڑ 44 لاکھ ظاہر کی گئی، کسٹمز حکام نے بتایا کہ برآمدہ سامان کی اصل قیمت 43 کروڑ 71 لاکھ سے زائد بنتی ہے۔
ڈائریکٹر کسٹمز انٹیلی جنس حبیب احمد کے مطابق کمپنی پہلے بھی ایسا ہی سامان اس طرح انڈرانوائسنگ کے ذریعے منگوا چکی ہے۔ مجموعی طور پر 14 کروڑ روپے کا ٹیکس چھپانے کی کوشیش کی گئی۔ایف آئی ار میں شمیم اختر عالم، محمد سعید عالم سمیت 6 مختلف شراکت داروں اور دیگر کو نامزد کیا گیا ہے۔