03 اکتوبر ، 2023
پاکستان کرکٹ بورڈ کی ٹیکنیکل کمیٹی کے سربراہ اور سابق کپتان مصباح الحق کا کہنا ہے کہ پی سی بی کے سینٹرل کنٹریکٹ پر اُن کے بھی تحفظات ہیں، البتہ وہ اس فیصلے میں شامل نہیں ہیں۔
پیر کو مصباح الحق نے کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ورلڈ کپ میں غلطی کی گنجائش نہیں ہے، ہر میچ میں بہترین کارکردگی پیش کرنی ہوگی، فخر زمان کا آؤٹ آف فارم ہونا پریشانی کی بات ہے۔
مصباح الحق کا کہنا تھا کہ پاکستان ٹیم مشکلات میں ہے، ایشیا کپ میں بھارت کے خلاف میچ ہارنے کے بعد پرابلم آئی ، واپس ٹریک پر آنے کیلئے اسپیشل پرفارمنس دینا ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ ورلڈکپ میں بھارت کے خلاف میچ سے قبل دونوں میچز کافی اہم ہیں، اگر دو میچز میں اوپر نیچے ہوا تو پریشر آجائے گا،ہر ٹیم کا اپنا کھیلنے کا طریقہ ہوتا ہے، اگر اسکور بورڈ پر 350 ہے تو میچ جیتنا بنتا ہے۔
مصباح الحق کا کہنا تھا کہ ورلڈکپ میں نیدرلینڈز اور سری لنکا سے میچز میں اچھا پرفارم کرنا ضروری ہے۔
اس کےعلاوہ انہوں نے پی سی بی کے سینٹرل کنٹریکٹ کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ سینٹرل کنٹریکٹ پر میرے بھی کچھ تحفظات ہیں، اس میں میرا ان پٹ نہیں، اہم ممبران کو سینٹرل کنٹریکٹ کی ٹاپ کیٹیگری میں ہونا چاہیے، یہ سلیکشن کمیٹی اور مینجمنٹ کا فیصلہ ہے۔
گزشتہ دنوں پاکستان کرکٹ بورڈ نے مینز کھلاڑیوں کے نئے سینٹرل کنٹریکٹ کا اعلان کیا تھا۔
پی سی بی کی جانب سے جاری بیان کے مطابق 25 کھلاڑیوں کو سینٹرل کنٹریکٹ پیش کیا گیا، معاہدے میں آئی سی سی ریونیو کا حصہ بھی شامل ہے جبکہ ریڈ بال اور وائٹ بال کے کنٹریکٹس کو اکٹھا کر دیا گیا ہے، اس کا فیصلہ کنٹریکٹ کمیٹی کی تجویز پر کیا گیا۔
پی سی بی کے مطابق نئے سینٹرل کنٹریکٹ میں کھلاڑیوں کے معاوضوں میں 127 سے 202 فیصد تک اضافہ کیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ ورلڈکپ کا آغاز 5 اکتوبر سے ہوگا، پاکستان ایونٹ میں اپنا پہلا میچ 6 اکتوبر کو نیدرلینڈز کے خلاف کھیلے گا۔