Time 03 اکتوبر ، 2023
پاکستان

مولانا ضیاالرحمان کا قتل ڈکیتی مزاحمت پر ہوا، ملزمان سیکڑوں وارداتوں میں ملوث ہیں: پولیس

ملزمان کے خلاف شارع فیصل تھانے میں انسداد دہشت گردی اور قتل سمیت مختلف دفعات کے تحت مقدمہ درج ہے: ڈی آئی جی ایسٹ/ فائل فوٹو
ملزمان کے خلاف شارع فیصل تھانے میں انسداد دہشت گردی اور قتل سمیت مختلف دفعات کے تحت مقدمہ درج ہے: ڈی آئی جی ایسٹ/ فائل فوٹو

کراچی: ڈی آئی جی ایسٹ غلام اظفر مہیسر نے کہا ہےکہ گلستان جوہر  بلاک میں 12 ستمبر کی شب عالم دین مولانا ضیاالرحمان کے قتل میں ملوث 4 ملزمان نے تفتیش میں سنسنی خیز انکشافات کیے ہیں۔

کراچی میں ڈی آئی جی ایسٹ غلام اظفر مہیسر اور ایس ایس پی عرفان بہادر نے مشترکہ پریس کانفرنس میں ملزمان کی گرفتاری کے حوالے سے تفصیلات میڈیا نمائندوں کو بتائیں۔

ڈی آئی جی ایسٹ غلام اظفر نے بتایا کہ انویسٹی گیشن ٹیم اور وفاقی حساس اداروں نے تمام شواہد اور ثبوتوں کا باریک بینی سے جائزہ لیتے ہوئے ملزمان کا سراغ لگا کر انہیں گرفتار کیا، ملزمان کی تلاش اور گرفتاری کے لیے کراچی میں 70 مقامات پر چھاپہ مار کارروائیاں کی گئیں اور لگ بھگ 100 سے زائد افراد کو شامل تفتیش کیا گیا۔

انہوں نے بتایا کہ 4 ملزمان گل شیر ولد نور خان گوپانگ، حق نواز گوپانگ ولد عاشق حسین، عمیر ولد محمد ماجد اور یاسین ولد زر زمین عادی جرائم پیشہ ہیں جو کراچی کے مختلف علاقوں میں اسٹریٹ کرائم کی سیکڑوں وارداتوں میں ملوث پائے گئے ہیں۔

ڈی آئی جی کے مطابق مولانا ضیا الرحمان کا قتل بھی ڈکیتی کے دوران مزاحمت پر کیا گیا، ملزمان کے قبضے سے برآمد 30 بور اور نائن ایم ایم پستول کے قتل میں استعمال کیا،  ملزمان کے خلاف شارع فیصل تھانے میں انسداد دہشت گردی اور قتل سمیت مختلف دفعات کے تحت مقدمہ درج ہے۔

انہوں نے کہا کہ اسٹریٹ کرائم کے حوالے سے حالات بہتر ہوئے ہیں، کراچی پولیس کی نئی ٹیم پوری کوشش کررہی ہے کہ شہریوں کے جان و مال کا تحفظ کیا جائے۔

غلام اظفر کا کہنا تھا  کہ غیرقانونی طور پر مقیم افغان باشندوں کے خلاف کریک ڈاؤن بھی جاری ہے، غیر قانونی طور پر مقیم افغان باشندے جرائم کی کئی وارداتوں میں ملوث پائے گئے۔

مزید خبریں :