07 اکتوبر ، 2023
فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے کسٹمز رولز 2001 میں ترمیم کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے جس کے تحت پاکستان کے راستے افغانستان جانے والوں کے لیے قواعد مزید سخت ہو گئے ہیں۔
ایف بی آر اعلامیے کے مطابق افغانستان جانے والے سامان پر فنانشل سکیورٹی کی شرط عائد کر دی گئی ہے، فنانشل سکیورٹی مجاز بینک گارنٹی کی شکل میں دی جائےگی جبکہ مالی گارنٹی کم از کم ایک سال کے لیے اور پاکستان میں کیش کرائی جا سکے گی، بینک گارنٹی میں وہیکلز اور گڈز پر عائد ٹیکس اور ڈیوٹیز بھی شامل ہوں گی۔
اعلامیے میں بتایا گیا ہے کہ نئی شرائط امپورٹرز، کسٹمز ایجنٹ، بروکرز اور ٹرانسپورٹ آپریٹرز پر لاگو ہوں گی، ترامیم میں رولز کا مقصد پاک افغان ٹرانزٹ آپریشن کو مالی تحفظ فراہم کرنا ہے۔
ایف بی آر اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ افغانستان کے لیے سامان کی کسٹمز کمپیوٹرائزڈ سسٹم کے ذریعے ہو گی، گڈز ڈیکلیئریشن کے بعد کم از کم 25 فیصد ٹرانزٹ گڈز کی اسکینگ کی جائےگی۔
نوٹیفکیشن کے مطابق رسک مینجمنٹ سسٹم کھیپ میں سے کم از کم 10 فیصد سامان کا معائنہ کیا جا سکے گا، کلیئرنس کے بعد سامان متعلقہ ٹرمینل کو ڈلیوری اور سیلنگ کے لیے بھیجا جائے گا۔