07 اکتوبر ، 2023
تاریخی بدترین کارکردگی کے ساتھ 19 ویں ایشین گیمز میں پاکستان کا سفر ختم ہوگیا۔
چین میں ہونے والے ایشین گیمز میں پاکستانی ایتھلیٹ صرف تین میڈل جیت سکے۔
اس سے قبل 2018 کے ایشین گیمز میں پاکستان نے چار میڈل جیتے تھے۔
اس مرتبہ پاکستان نے اسکواش میں سلور میڈل جیتا جب کہ شوٹنگ اور کبڈی میں برانز میڈل حاصل کرسکا۔
پاکستان مسلسل دوسری مرتبہ ایشین گیمز میں کوئی گولڈ میڈل نہ جیت سکا۔
ایونٹ میں پاکستان کے 190 ایتھلیٹ 24 مختلف کھیلوں میں شریک ہوئے تھے۔
کرکٹ اور ہاکی کے مقابلوں میں بھی پاکستان کی مایوس کن کارکردگی رہی، ہاکی ٹیم پہلی بار ایشین گیمز کے سیمی فائنل تک پہنچنے میں بھی ناکام رہی۔
دوسری جانب فیورٹ تصور کی جانے والی کرکٹ ٹیم بھی کوئی میڈل نہ جیت سکی۔
ارشد ندیم انجری کی وجہ سے جیولن تھرو سے دستبردار ہوگئے تھے، جس کی وجہ سے ایک ممکنہ میڈل نہ مل سکا۔
ٹیم اسکواش میں شاندار کارکردگی رہی تاہم انفرادی اسکواش میں ناکامی کا سامنا رہا، پاکستان کے رنر اور سوئمر اکثر مقابلوں میں آخری نمبر پر ہی آئے۔
پاکستان کے تیز ترین ایتھلیٹ شجر عباس اور تامین خان ہیٹس سے آگے نہ جاسکے۔
تائیکوانڈو ،کراٹے، ریسلنگ اور ویٹ لفٹنگ میں بھی پاکستانی ایتھلیٹ میڈل نہ لاسکے۔