12 جنوری ، 2013
اسلام آباد … وفاقی وزیر داخلہ رحمان ملک نے کہا ہے کہ علامہ طاہر القادری پر کالعدم تحریک طالبان اور دیگر گروپس کی جانب سے حملوں کی مصدقہ اطلاعات ملی ہیں، معلومات سپریم کورٹ سمیت کسی بھی فورم پر پیش کرنے کیلئے تیار ہوں،رحمان ملک کا کہنا ہے کہ طاہرالقادری کو بھی اپنے غیر جمہوری لانگ مارچ میں فنڈنگ کا ذریعہ بتانا ہوگا۔ طاہر القادری کے لانگ مارچ سے متعلق وفاقی وزیر داخلہ رحما ن ملک کی زیر صدارت اسلام آباد میں اعلیٰ سطح کا اجلاس ہوا، جس میں چاروں صوبوں کے آئی جیز، سیکریٹری داخلہ، رینجرز، ایف سی حکام، آئی جی اسلام آباد، چیف سیکریٹری اسلام آباد اور دیگر اعلیٰ حکام کی شرکت کی۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ لانگ مارچ میں شرکت کرنے والے کسی بھی شر پسند، دہشت گرد شخص کو ٹھہرانے کی ذمہ داری مالک مکان پر ہو گی، شرپسند عناصر کو رہائش دینے پر ہوٹل انتظامیہ ، مدرسہ انتظامیہ ذمہ دار ٹھہرائے جائیں گے۔ ہوٹل، مالک مکان، مدرسہ انتظامیہ اس بات کا سرٹی فکیٹ دیں گے کہ ان کی جانب سے ٹھہرایا گیا شخص شر پسند نہیں۔ وفاقی وزیر داخلہ کے مطابق اجلاس میں پنجاب اور خیبر پختونخوا کے نمائندوں نے بتایا کہ طاہرالقادری پر تحریک طالبان اور دوسرے گروپس کی جانب سے حملوں کی مصدقہ اطلاعات موجود ہیں، پنجاب اور خیبر پختوانخوا کی انتظامیہ کو ہدایت کی ہے کہ طاہر القادری کو باکس سیکیورٹی فراہم کی جائے۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ لانگ مارچ کے شرکاء کیلئے مختص جگہوں کی نشاندہی ضروری ہے تاکہ سیکیورٹی کلیئرنس کی جا سکے، لانگ مارچ کے شرکاء کے رہائشی مقامات کی فہرست فراہم کریں، کسی گاڑی کو سیکیورٹی کلیئرنس کے بغیرلانگ مارچ کارواں میں شامل نہیں ہونے دیا جائے گا۔ لانگ مارچ میں شریک گاڑیوں کے ڈرائیورز اور کنڈیکٹرز کے شناختی کارڈز اور موبائل نمبر پولیس کو فراہم کیے جائیں، ضلعی انتظامیہ کو لانگ مارچ میں شریک افراد کی شناختی کارڈ نمبرز سمیت لسٹ فراہم کی جائے۔ اجلاس میں کہا گیا کہ لانگ مارچ میں شریک گاڑیوں کی فہرست ضلعی انتظامیہ اور پولیس کو فراہم کی جائے، لانگ مارچ انتظامیہ ہر بس کا ایک گروپ لیڈر مقرر کرے اور اس کی تفصیلات ضلعی انتظامیہ اور پولیس کو دے۔ وزیر داخلہ رحمان ملک نے اجلاس کو بتایا کہ صوبے، ایف سی اور رینجرز لانگ مارچ کے سیکیورٹی انتظامات میں بہترین ساتھ دے رہے ہیں، ان کے شکر گزار ہیں۔