مالی معاونت نہ کرنے پر ماں نے 2 بیٹوں کو گھر سے نکالنے کا عدالتی مقدمہ جیت لیا

یہ واقعہ اٹلی میں سامنے آیا / فوٹو بشکریہ theguardian
یہ واقعہ اٹلی میں سامنے آیا / فوٹو بشکریہ theguardian

ویسے تو والدین کی خواہش ہوتی ہے کہ ان کے بچے ہمیشہ ان کے ساتھ زندگی گزاریں مگر جب اولاد کی جانب سے کسی قسم کی معاونت نہ کی جائے تو پھر وہ انتہائی قدم اٹھانے پر مجبور ہو جاتے ہیں۔

ایسا ہی کچھ اٹلی کے شہر پاویا میں دیکھنے میں آیا جہاں ایک ماں اپنے 2 بیٹوں کو گھر سے نکالنا چاہتی تھی، مگر وہ اس کے لیے تیار نہیں تھے۔

اس پر 75 سالہ خاتون نے عدالت سے رجوع کیا اور 40 اور 42 سال کے بیٹوں کو گھر سے نکالنے کا حکم حاصل کرنے میں کامیاب ہوگئی۔

مقامی میڈیا رپورٹس کے مطابق 75 سالہ خاتون نے عدالت میں دائر مقدمے میں کہا تھا کہ اس کے بیٹے خاندانی گھر کو خالی کرنے کے لیے تیار نہیں تھے، مگر ان کے پاس انہیں نکالنے کے سوا کوئی آپشن نہیں تھا۔

خاتون کی جانب سے کئی بار بیٹوں کو قائل کرنے کی کوشش کی گئی کہ گھر چھوڑ کر خودمختار زندگی گزاریں، مگر ملازمت کرنے کے باوجود بیٹے گھر چھوڑنے کے لیے تیار نہیں ہوئے۔

ماں کو اپنے بیٹوں سے یہ شکایت تھی کہ وہ گھر میں رہنے کے باوجود اخراجات کے لیے پیسے نہیں دیتے تھے جبکہ گھر کے کاموں میں بھی معاونت نہیں کرتے تھے۔

آخرکار تنگ آکر ماں نے عدالت سے رجوع کیا اور عدالت نے بیٹوں کو گھر چھوڑنے کا حکم سنا دیا۔

عدالت کی جانب سے دونوں بیٹوں کو 18 دسمبر تک گھر چھوڑنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

عدالتی حکم میں کہا گیا کہ اگرچہ والدین کا فرض ہوتا ہے کہ وہ اپنے بچوں کا خیال رکھیں مگر اس معاملے میں دونوں بیٹوں کی عمر 40 سال سے زائد ہے اور اب وہ اپنا خیال خود رکھ سکتے ہیں۔

واضح رہے کہ اٹلی میں زیادہ تر بالغ افراد والدین کے ساتھ رہنے کو ترجیح دیتے ہیں۔

2022 کے ڈیٹا کے مطابق 18 سے 34 سال کی عمر کے 70 فیصد افراد اپنے والدین کے گھروں میں رہتے ہیں۔

مزید خبریں :