24 فروری ، 2012
اسلام آباد…زاہد بخاری نے سیکریٹری کمیشن کے لندن میں موجود ہوکر دستاویز کی تصدیق کرنے کے اختیار پر اعتراض کردیا ہے ۔میموکمیشن کا اجلاس جسٹس فائزعیسیٰ کی زیرصدارت اسلام آباد میں ہو رہا ہے۔لندن سے ویڈیو لنک پر شہادت ریکارڈ کرنے کی کارروائی کے دوران منصور اعجاز کے ساتھ ان کی اہلیہ بھی موجو ہیں، جس کے لیے کمیشن سے خصوصی اجازت لی گئی۔ منصوراعجاز نے اپنے فون بل کے 23 مئی 2011ء کے وہ صفحات کمیشن کو دیئے جو حسین حقانی سے مبینہ فون کالز سے متعلق تھے۔ حسین حقانی کے وکیل زاہدبخاری نے اس پر اعتراض کرتے ہوئے کہاکہ بل کی دستاویز اصل نہیں اور یہ مبہم ہے جب کہ فون بل پر نام اور نمبربھی نہیں، جواب میں منصوراعجاز نے کہاکہ فون بل صفحات کے اصل ہونے کی تصدیق ای میل میں بھیجے گئے مکمل بل سے کی جاسکتی ہے، جو نمبر چھپائے وہ ذاتی نوعیت کے ہیں۔ منصوراعجاز نے ایک موقع پرکچھ سخت الفاظ استعمال کیے تو زاہدبخاری کے معاون وکیل نے بغیراجازت کھڑے ہوکر بلند آواز میں اعتراض کیا، اس پر کمیشن نے برہمی کا اظہار کیا جبکہ منصوراعجاز کو بھی مناسب الفاظ استعمال کرنے کا کہا، زاہدبخاری نے سیکریٹری کمیشن پر بھی اعتراض اٹھایاکہ ان کا اختیار محدود ہے،وہ لندن بیٹھ کر دستاویز کی تصدیق نہیں کرسکتے۔ کمیشن نے منصوراعجاز کو حکم دیاکہ وہ فون کمپنی سے رابطہ کرکے تصدیق شدہ فون بل ، اسلام آباد میں کمیشن بھجوانے کا کہیں،دوران بیان منصوراعجاز نے کہا کہ حقانی 2 ٹیلی فون استعمال کرتے تھے، ایک فون ایمبیسی کا اور دوسرا ان کا ذاتی تھا ۔