Time 07 نومبر ، 2023
کھیل

جب پاکستان ٹیم برا کھیلتی ہے تو مایوسی ہوتی ہے، سابق بھارتی کرکٹر

بھارت کے سابق کرکٹر منوج تیواری کا کہنا ہے کہ جب پاکستان ٹیم برا کھیلتی ہے تو مایوسی ہوتی ہے، پاکستان ایسی ٹیم ہے جو ناک آؤٹ میں کسی بھی ٹیم کو پچھاڑ سکتی ہے۔

کولکتا میں جیو نیوز کو انٹرویو دیتے ہوئے سابق بھارتی بیٹر منوج تیواری نے کہا کہ بطور کرکٹر سمجھتا ہوں کہ پاکستان نے ورلڈکپ میں کچھ غلطیاں کی ہیں،  جب پاکستان ٹیم برا کھیلتی ہے تو مایوسی ہوتی ہے، پاکستانی پلیئر اپنی صلاحیتوں کے مطابق نہیں کھیل پائے جس پر دکھ ہوا۔

 انہوں نے کہا کہ پاکستان ٹیم کے بارے میں کبھی بھی کوئی پیشن گوئی نہیں کرسکتا، بطور انڈین نہیں چاہوں گا کہ ناک آؤٹ میں پاکستان کا سامنا کرنا پڑے۔

منوج تیواری کا کہنا تھا کہ اگر نسیم شاہ انجرڈ نہیں ہوتے تو یہ بولنگ اٹیک بالکل مختلف ہوتا، نسیم  نئے گیند سے بہت زبردست لینتھ پر بولنگ کراتے ہیں، دیگر بولرز ٹھیک لینتھ پر بولنگ نہیں کر پارہے ہیں، ایک اینڈ سے نسیم  ہوتے اور دوسرے اینڈ سے شاہین تو سب مختف ہوتا، نسیم کے نہ ہونے سے شاہین آفریدی پر بھی پریشر آیا ہے۔

سابق انڈین پلیئر نے کہا کہ شاہین کو جس لینتھ پر وکٹیں ملتی رہیں وہ یہاں کی کنڈیشن میں مددگار نہیں، انڈین کنڈیشنز میں اتنا گیند سوئنگ نہیں ہوتا جس سے شاہین کو مشکل ہو رہی ہے۔

انہوں نے بابر اعظم کی کپتانی کے حوالے سے کہا کہ  بابر کی کپتانی میں بہتری کی گنجائش ہے،  ان کو ایک قدم آگے جاکر سوچنا چاہیے، شاداب کا ردھم خراب ہونے کے باوجود ان سے بولنگ کرائی گئی، اگر بولر ٹھیک گیند ریلیز نہیں کر رہا تو اس کو تبدیل کرنے میں مسئلہ نہیں، کسی بھی ٹیم کو اچھا رزلٹ دینے کیلئے اس کے کپتان کا تگڑا ہونا ضروری ہے۔

منوج تیواری نے مزید کہا کہ کنڈیشن دیکھ کر فیصلے کرنا ، کنڈیشن کو پڑھنا بہت ضروری ہے، اکثر آپ کو اپنا ابتدائی پلان فیلڈ میں آکر تبدیل کرنا پڑ جاتا ہے ،میں 100 فیصد گارنٹی سے کہتا ہوں کہ یہ پلیئرز ایم ایس دھونی کو دیں، وہ ہمیشہ جیتیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ  فخر زمان ایک ایکس فیکٹر پلیئر ہے، وہ کسی بھی بولر پر رن نکال سکتا ہے جبکہ بابر اعظم بطور پلیئر بہت بڑے کھلاڑی ہیں، اندازہ ہے کہ بابر پر اس وقت بہت زیادہ پریشر ہے۔

اس کے علاوہ منوج تیواری نے کہا کہ  پاکستان اور بھارت میں پلیئرز پر میڈیا اور سابق پلیئرز کا ہمیشہ دباؤ ہوتا ہے، ایک پلیئر کو اچھا کرنے کیلئے آس پاس کے پلیئرز کو اچھا کرنا ضروری ہے، کبھی کبھار بڑا پلیئر کپتانی کے دباؤ میں آجاتا ہے، بابر اعظم بڑا پلیئر ہے ،مستقبل میں وہ سچن ٹنڈولکر اور روہت کی طرح نام کمائے گا۔

منوج تیواری کا کہنا تھا کہ انڈین بولنگ آج جس مقام پر ہے اس کیلئے محنت کی، وقت دیا گیا، بھارت کے فاسٹ بولرز صلاحیتوں میں کافی آگے آچکے ہیں، محمد شامی ویسے ہی بولنگ کر رہا ہے جیسا کبھی وسیم اکرم کرتے تھے۔

انہوں نے تعریف کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی بولرز نئے گیند پر لینتھ کو اچھا پکڑ رہے ہیں، جسپریت بمرا بھی کافی ذہین بولر ہے،  بولرز کے پاس مختلف ورائٹی کا ہونا بہت ضروری ہوچکا ہے، فاسٹ بولرز میں ایگریشن ضروری ہے، آج کل پلیئرز دوستی یاری میں نظر آتے ہیں۔

منوج تیواری کا کہنا تھا کہ میرے خیال میں بھارتی ٹیم میں ایک بیٹر کو بٹھاکر شردل ٹھاکر کو کھلانا پڑے گا، سیمی فاننل، فائنل میں خدشہ ہوتا ہے کہ ایک بولر مار کھا سکتا ہے، میں پر اعتماد ہوں کہ بھارتی ٹیم ورلڈ کپ جیتے گی۔

انہوں نے مزید کہا کہ موجودہ حکومت میں پاک بھارت کرکٹ کے امکانات نظر نہیں آرہے، اگر حکومت بدلی تو پھر پاک بھارت کرکٹ کے چانسز ہوں گے، بطور کرکٹر سمجھتا ہوں کہ دونوں کو آپس میں کرکٹ کھیلنا ضروری ہے،  ہم دونوں ٹیموں کے درمیان اچھا مقابلہ دیکھنا چاہتے ہیں۔

منوج تیواری کا کہنا تھا کہ آئی پی ایل کے ابتدائی ایڈیشن میں پاکستانی پلیئرز کے ساتھ کھیلا تھا،  کرکٹ سے محبت کرنے والے لوگ چاہیں گے کہ پاک  بھارت مقابلہ ہو۔

مزید خبریں :