پاکستان
16 جنوری ، 2013

حکومت اور اسمبلیاں نہیں ہونگی تو انتخابات کیسے ہونگے، قمر زمان کائرہ

حکومت اور اسمبلیاں نہیں ہونگی تو انتخابات کیسے ہونگے، قمر زمان کائرہ

اسلام آباد … وفاقی وزیر اطلاعات قمر زمان کائرہ نے کہا ہے کہ ڈاکٹر طاہر القادری اسمبلیاں اور الیکشن کمیشن توڑنے اور حکومت ختم کرنے کا مطالبہ کرتے ہیں، یہ نہیں بتاتے کہ الیکشن کمیشن کیسے بنایا جائے، مولوی صاحب یہ آئینی ادارے ہیں، انہیں کسی کی خواہش پر ختم نہیں کیا جاسکتا، اگر اداروں کو ختم کردیا جائے تو نئی چیزیں کیسے تشکیل پائیں گی، اگر حکومت نہیں ہوگی، اسمبلیاں نہیں ہوں گی تو انتخابات کیسے ہوں گے، مجھے اس سے غرض نہیں کہ ڈاکٹر طاہر القادری کے پیچھے کون ہے، ڈاکٹر طاہر القادری کی سوچ ضیاء الحق والی ہے، جس چیز کو مک مکا کہہ رہے ہیں اسے آئینی طریقے سے کیا گیا، ہر وہ چیز جو آئین کے خلاف ہے اس کی مزاحمت کی جائے گی، ہم سے وہ شخص مطالبہ کررہے ہیں جو آئینی طور پر الیکشن نہیں لڑسکتا، معصوم بچوں اور خواتین کو شیلڈ کے طور پر استعمال نہ کریں۔ اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات قمر زمان کائرہ کا کہنا ہے کہ گزشتہ 3، 4 ہفتوں سے قوم اعصابی تناوٴ کا شکار ہے، سیاسی جماعتیں الیکشن کی تیاری میں تھیں کہ نعرہ اٹھا سیاست نہیں ریاست بچاوٴ، لانگ مارچ جب اسلام آباد پہنچا تو کہا گیا کہ کل اپنے مطالبات بتاوٴں گا۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ روز دھرنے میں فتح کے شادیانے بجائے گئے، دھرنا دینے والوں کا مطالبہ ہے کہ پاکستان کی پارلیمنٹ کو گرادیا جائے، طاہر القادری صاحب نے کہا اسمبلیاں توڑ دی جائیں، حکومت ختم کردی جائے، طاہر القادری کہتے ہیں کہ الیکشن کمیشن توڑ دیا جائے، وہ یہ نہیں بتاتے کہ الیکشن کمیشن کیسے بنایا جائے، گزارش ہے کہ طاہر القادری صاحب اقدار کے اندر رہ کر بات کریں، جس لہجے میں طاہر القادری گفتگو کررہے ہیں اس انداز میں ہم نہیں کرسکتے۔ قمر زمان کائرہ کا کہنا ہے کہ کیا چیف الیکشن کمشنر کیلئے ہمیں بھولو پہلوان چاہئے، طاہر القادری کہتے ہیں کہ صوبائی الیکشن کمشنر صوبائی حکومت کے نمائندے ہیں، چاروں صوبائی الیکشن کمشنرز کو آئینی طریقے سے منتخب کیا گیا، مولوی صاحب یہ آئینی ادارے ہیں، انہیں کسی کی خواہش پر ختم نہیں کیا جاسکتا، اگر اداروں کو ختم کردیا جائے تو نئی چیزیں کیسے تشکیل پائیں گی۔ وزیر اطلاعات کہتے ہیں کہ ایسے بھی لوگ پاکستان آئے جن کے پاس شناختی کارڈ تک نہیں تھا، ڈاکٹر طاہر القادری کی سوچ ضیاء الحق والی ہے، جس چیز کو مک مکا کہہ رہے ہیں اسے آئینی طریقے سے کیا گیا، ہم سے وہ شخص مطالبہ کررہے ہیں جو آئینی طور پر الیکشن نہیں لڑسکتا۔ ان کا کہنا ہے کہ معصوم بچوں اور خواتین کو شیلڈ کے طور پر استعمال نہ کریں، ڈاکٹر طاہر القادری کو الیکشن میں حصہ لینے کیلئے کینیڈا کی شہریت چھوڑنا پڑے گی، طاہر القادری نے اپنے ملازمین اور ان کے بچوں کو لاکر بٹھایا ہوا ہے، وہ کہتے ہیں حکمران بنکر میں بیٹھے ہیں، طاہر القادری بتائیں وہ کیوں بنکر میں بیٹھے ہیں، بنکر سے نکل کر عوام سے خطاب کریں۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ عوام کی زندگی اجیرن کرنے کا حق کسی کو نہیں، ہم جبر اور تشدد کا راستہ نہیں چاہتے ورنہ جلوس روکے بھی جاتے ہیں، نہ لانگ مارچ کو روکا، نہ روک رہے ہیں اور نہ روکیں گے۔ ان کا مزید کہنا ہے کہ سپریم کورٹ نے الیکشن کمیشن کو کہا ہے کہ انتخابات کی تیاری کا کام جاری رکھیں، طاہر القادری کا نیا مطالبہ ہے کہ صدر کے ہوتے ہوئے شفاف الیکشن نہیں ہوسکتے، اگر اس صدر کو ہٹائیں تو دوسرا صدر بھی پیپلز پارٹی کا بنے گا، ڈاکٹر طاہر القادری صاحب، کس کس کو ہٹائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ اگر حکومت نہیں ہوگی، اسمبلیاں نہیں ہوں گی تو انتخابات کیسے ہوں گے، مجھے اس سے غرض نہیں کہ ڈاکٹر طاہر القادری کے پیچھے کون ہے۔

مزید خبریں :