پاکستان
Time 29 نومبر ، 2023

الیکشن کمیشن کے فیصلے کے خلاف اپیل اور انٹرا پارٹی الیکشن بھی کروائیں گے: پی ٹی آئی

چیئرمین پی ٹی آئی نے انٹراپارٹی الیکشن میں پارٹی چیئرمین شپ کیلئے چار ناموں میں سے ایک نام کا انتخاب بھی کرلیا ہے: بیرسٹر علی ظفر— فوٹو: فائل
چیئرمین پی ٹی آئی نے انٹراپارٹی الیکشن میں پارٹی چیئرمین شپ کیلئے چار ناموں میں سے ایک نام کا انتخاب بھی کرلیا ہے: بیرسٹر علی ظفر— فوٹو: فائل

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما بیرسٹر علی ظفر نے کہا ہےکہ  الیکشن کمیشن کے فیصلے کے خلاف اپیل بھی کریں گے اور انٹرا پارٹی الیکشن بھی کروائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان سے ملاقات میں اہم فیصلے ہوئے ہیں، چیئرمین پی ٹی آئی نے اس بات پر آمادگی ظاہر کی ہے کہ اگر وہ انٹرا پارٹی الیکشن میں حصہ نہ لے سکے تو کسی اور کو پارٹی چیئرمین کیلئے نامزد کردیا جائے۔

بیرسٹر علی ظفر نے بتایا کہ انٹراپارٹی الیکشن میں پارٹی چیئرمین شپ کیلئے چیئرمین پی ٹی آئی نے چار ناموں میں سے ایک نام کا انتخاب بھی کرلیا ہے، جس کا اعلان بدھ کو کردیا جائے گا۔

خیال رہے کہ اس سے قبل پی ٹی آئی ذرائع کا کہنا تھاکہ عمران خان نے جیل سے پارٹی کی کور کمیٹی کو پیغام پہنچایا ہےکہ وہ انٹراپارٹی انتخابات میں چیئرمین کے امیدوار نہیں ہوں گے۔

ذرائع کے مطابق توشہ خانہ کیس میں سزا کے باعث انٹراپارٹی الیکشن میں بطور چیئرمین نیا امیدوار ہوگا اور انٹراپارٹی انتخابات میں دوسرا رکن بطور چیئرمین منتخب کیا جائے گا۔

جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے عمران خان کے وکیل اور  پارٹی کے سینیئر نائب صدر شیرافضل مروت نے چیئرمین پی ٹی آئی کے انٹراپارٹی انتخابات میں حصہ نہ لینے کی تصدیق کرتے ہوئےکہا تھا کہ چیئرمین پی ٹی آئی انٹرا پارٹی انتخابات میں حصہ نہیں لیں گے۔

دوسری جانب پی ٹی آئی کی کور کمیٹی کے ذرائع کا کہنا ہےکہ پارٹی نے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی مشاورت سے انٹرا پارٹی الیکشن کرانے کا فیصلہ کیا ہے جو جمعہ کو کرائے جائیں گے۔

ذرائع کے مطابق چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان بلا مقابلہ پارٹی چیئرمین رہیں گے جبکہ پارٹی میں باقی عہدوں پرانتخابات کروائے جائیں گے۔

واضح رہےکہ الیکشن کمیشن نے بلے کے نشان کیلئے تحریک انصاف کو 20 روز کے اندر انٹرا پارٹی الیکشن کرانے کا حکم دیا تھا۔

الیکشن کمیشن کے21 صفحات پر مشتمل تحریری فیصلے میں لکھا گیا تھا کہ پی ٹی آئی آئین کے مطابق شفاف اور منصفانہ انٹرا پارٹی الیکشن نہ کروا سکی، پی ٹی آئی انٹرا پارٹی الیکشن قابلِ اعتراض اور متنازع ہیں، ایسے انٹرا پارٹی الیکشن کو قبول نہیں کیا جا سکتا۔

مزید خبریں :