19 نومبر ، 2023
عمر بڑھنے کے ساتھ ہڈیوں کو مضبوط رکھنا بہت اہم ہوتا ہے۔
جب ہماری عمر 30 سال ہوتی ہے تو ہڈیوں کا حجم عروج تک پہنچ جاتا ہے۔
اس کے بعد اگر ہڈیوں کی صحت کا خیال نہ رکھا جائے تو عمر بڑھنے کے ساتھ ہڈیوں کا حجم گھٹنے لگتا ہے، جس سے ہڈیوں کی کمزوری یا دیگر مسائل کا خطرہ بڑھتا ہے۔
لیکن اچھی بات یہ ہے کہ ہڈیوں کی صحت کا خیال رکھنا بہت آسان ہوتا ہے۔
درحقیقت چند عام چیزوں کا خیال رکھ کر عمر بڑھنے کے ساتھ ہڈیوں کو مضبوط رکھنا ممکن ہے۔
یہ منرل ہڈیوں کو صحت مند رکھنے کے لیے بہت اہم ہوتا ہے۔
کیلشیئم سے ہڈیاں سخت اور موٹی ہوتی ہیں اور اگر جسم میں کیلشیم کی کمی ہو تو وہ اسے ہڈیوں سے کھینچتا ہے۔
ہڈیوں میں کیلشیئم کی کمی سے وہ کمزور ہو جاتی ہیں اور فریکچر کا خطرہ بڑھتا ہے۔
کیلشیئم کا حصول غذاؤں جیسے دہی، دودھ، چنوں اور مچھلی سے ممکن ہے۔
اسی طرح ڈاکٹر کے مشورے سے کیلشیئم کے سپلیمنٹس بھی استعمال کیے جاسکتے ہیں۔
وٹامن ڈی کیلشیئم کو جذب کرنے میں مدد فراہم کرتا ہے۔
وٹامن ڈی کے بغیر ہمارا جسم غذاؤں میں موجود کیلشیئم کو جذب نہیں کرپاتا اور ہڈیاں کمزور ہوتی ہیں۔
وٹامن ڈی کی کمی ہونے پر جسم ہڈیوں کو مضبوط بنانے سے قاصر ہو جاتا ہے۔
سورج کی روشنی سے ہماری جِلد وٹامن ڈی کو حاصل کر سکتی ہے اور اس کے لیے روزانہ چند منٹ سورج کی روشنی میں گزارنا کافی ہے۔
اسی طرح غذاؤں جیسے مچھلی، انڈے، فورٹیفائیڈ دودھ اور سپلیمنٹس سے بھی وٹامن ڈی کو جسم کا حصہ بنایا جا سکتا ہے۔
ورزش کو معمول بنانے سے ہڈیوں کو بھی فائدہ ہوتا ہے۔
ورزش کرنے کے عادی افراد میں عمر بڑھنے کے ساتھ ہڈیوں کا حجم گھٹتا نہیں۔
اسی طرح ورزش کرنے سے مسلز بنتے ہیں جس سے جسمانی توازن بہتر ہوتا ہے اور گرنے کا خطرہ کم ہوتا ہے۔
وزن اٹھانے والی ورزشیں، جاگنگ، پش اپس، تیز چہل قدمی، رقص اور سیڑھیاں چڑھنے جیسی ورزشیں ہڈیوں کے لیے فائدہ مند ہوتی ہیں۔
ان ورزشوں سے مخصوص حصوں کی ہڈیاں مضبوط ہوتی ہیں جیسے جاگنگ سے ٹانگوں اور پیروں کی ہڈیاں مضبوط ہوتی ہیں۔
اسی طرح وزن اٹھانے سے ہاتھوں کی ہڈیوں کو فائدہ ہوتا ہے۔
تمباکو نوشی سے متعدد امراض کا خطرہ بڑھتا ہے اور ہڈیوں کی صحت بھی اس عادت سے متاثر ہوتی ہے۔
تمباکو میں موجود نکوٹین اور دیگر کیمیکلز سے ہڈیاں بنانے والے خلیات بننے کا عمل سست ہو جاتا ہے جبکہ ہڈیوں تک خون کی روانی بھی محدود ہوتی ہے۔
اس کے نتیجے میں ہڈیاں کمزور ہو جاتی ہیں اور فریکچر کا خطرہ بڑھتا ہے۔
میٹھے مشروبات، بسکٹ اور چینی سے بنی ہر غذا کے بہت زیادہ استعمال سے ہڈیوں کو نقصان پہنچتا ہے۔
چینی کے زیادہ استعمال کے باعث پیشاب کے راستے کیلشیئم اور میگنیشم کا اخراج ہوتا ہے جس سے ہڈیاں کمزور ہوتی ہیں۔
الکحل کے استعمال سے بھی ہڈیوں کو نقصان پہنچتا ہے۔
الکحل کے استعمال سے گرنے کا خطرہ بھی بڑھتا ہے جس سے ہڈیاں ٹوٹنے کا خطرہ بڑھتا ہے۔
نوٹ: یہ مضمون طبی جریدوں میں شائع تفصیلات پر مبنی ہے، قارئین اس حوالے سے اپنے معالج سے بھی ضرور مشورہ کریں۔