دنیا کا پہلا زیرآب مجسموں کا پارک ایک بار پھر توجہ کا مرکز

اس پارک میں 31 نئے مجسمے شامل کیے گئے ہیں اور ان مجسموں کا مقصد گریناڈا کی ثقافت اور تاریخ کو ظاہر کرنا ہے: گرینیڈین منسٹری آف امپلیمینٹیشن اینڈ ٹورازم/ فوٹو سوشل میڈیا
اس پارک میں 31 نئے مجسمے شامل کیے گئے ہیں اور ان مجسموں کا مقصد گریناڈا کی ثقافت اور تاریخ کو ظاہر کرنا ہے: گرینیڈین منسٹری آف امپلیمینٹیشن اینڈ ٹورازم/ فوٹو سوشل میڈیا

دنیا کا پہلا زیرآب مجسموں کا پارک پہلے سے زیادہ بہتر ہوگیا ہے جس کے بعد وہ ایک بار پھر لوگوں کی توجہ کا مرکز بن گیا ہے۔

کیریبین ملک گریناڈا میں دنیا کا پہلا انڈر واٹر پارک برطانوی  مجسمہ ساز اور ماہر ماحولیات جیسن ڈی کیرس ٹیلر نے 2006 میں بنایا تھا۔

اب اس پارک میں 31 نئے مجسمے شامل کیے گئے ہیں، یہ گریناڈا کے آزادی کی علامت سمجھے جانے والے انسانی شکل کے مجسمے ہیں جنہیں جزیرے کے مغربی ساحلی پٹی پر سمندر میں آبی حیات کے تحفظ کے مختص مقام پر رکھا گیا ہے۔

ان مجسموں کو کیوں بنایا گیا؟

فوٹو سوشل میڈیا
فوٹو سوشل میڈیا

مقامی وزارت سیاحت کے مطابق ان مجسموں کا مقصد گریناڈا کی ثقافت اور تاریخ کو ظاہر کرنا ہے۔

گریناڈا میں رنگ برنگے لباس اور نقاب کا استعمال مقامی ثقافت کا حصہ ہے اور ان مجسموں کو بھی ان روایات کو مدنظر رکھ کر ڈیزائن کیا گیا ہے اور اسے مرجان کارنیول (تقریب) کے لیے تیار کیا گیا ہے۔

ان مجسوں کو جزوی طور پر برطانیہ میں تعمیر کیا گیا تھا، جن کی تیاری کے لیے فنکاروں نے اپنی بہترین صلاحیت کا اظہار کیا ہے۔

کیا یہ مجسمے ماحول دوست ہیں؟

فوٹو سوشل میڈیا
فوٹو سوشل میڈیا

یہ مجسمے  اسٹین لیس اسٹیل اور پی ایچ سمندری سیمنٹ کے ساتھ بنائے گئے ہیں اور انہیں مصنوعی مرجان کی چٹانوں کے طور پر کام کرنے کیلئے ڈیزائن کیا گیا ہے۔

ان میں سوراخ اور پناہ گاہیں موجود ہیں جو سمندری حیات جیسے آکٹوپس اور لابسٹرز اپنی رہائش گاہ کے طور پر استعمال کرسکتے ہیں۔

مزید خبریں :