18 جنوری ، 2013
لندن…صدرآصف علی زرداری نے جمعرات کی شب متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین سے فون پر گفتگوکی اوران سے ایم کیوایم کے سینئررکن اور رکن سندھ اسمبلی منظرامام کی شہادت پر تعزیت کی ۔ صدر نے الطاف حسین سے تعزیت کرتے ہوئے کہاکہ میں آپ کے ایک سینئر ساتھی اورمنتخب رکن اسمبلی کی شہادت پر پوری حکومت اورپیپلزپارٹی کے ایک ایک کارکن کی جانب سے آپ اورآپ کے تمام ساتھیوں اوران کے اہل خانہ سے تعزیت کرتا ہوں ۔انہوں نے دعاکی کہ اللہ تعالیٰ منظرامام شہید کی مغفرت فرمائے اورانہیں جنت الفردوس میں جگہ دے۔ الطاف حسین نے صدرمملکت سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ ملک کوبچانے کیلئے حکومت، مسلح افواج ، سیاسی ومذہبی جماعتوں اورعوام کودہشت گردی کے خلاف جدوجہدکے ایک نکتہ پر جمع ہونا ہوگا۔ صدرنے الطاف حسین کی بات سے مکمل اتفاق کیااوراس سلسلے میں اپنے تعاون کایقین دلایا۔دریں اثناء عوامی نیشنل پارٹی کے صدراسفندیارولی نے بھی انٹرنیشنل سیکریٹریٹ فون کرکے الطاف حسین سے منظرامام کی شہادت پر تعزیت کی اور کہاکہ ہم اس سانحہ پر دکھ میں آپ کے ساتھ ہیں اورجتنے دن ایم کیوایم سوگ منائے گی اے این پی بھی اس کے ساتھ سوگ منائے گی اوراے این پی سندھ کے رہنمابھی تدفین میں شریک ہوں گے۔اسفندیارولی نے الطا ف حسین سے گفتگوکرتے ہوئے کہاکہ دہشت گردی ہمارامشترکہ دشمن ہے،اس کامقابلہ نہ آپ اکیلے کرسکتے ہیں اورنہ ہم ،جب تک ہم دہشت گردی کے خلاف ملکرمقابلہ نہیں کریں گے اس وقت تک ہم اس سے نجات حاصل نہیں کرسکیں گے،اگریہ دہشت گردملک پر قابض ہوگئے توخدانخواستہ ملک باقی نہیں رہے گالہٰذا ہمیں ہوش میں آناہوگااوردہشت گردی کے خلاف متحدہوناہوگا۔ الطاف حسین نے اسفندیار ولی کے خیالات سے مکمل اتفاق کرتے ہوئے کہاکہ گزشتہ دنوں بشیر بلور کو شہیدکیاگیااورآج منظرامام کوشہیدکردیاگیا،اب توسب کوہوشمند ی کامظاہر ہ کرنا چاہیے ،وقت آگیاہے کہ تمام سیاسی ومذہبی جماعتیں ملک کودہشت گردی اوراسلام کے نام پر دہشت گردی کرنے والوں سے پاک کرنے کے ایک نکاتی ایجنڈے پر متفق اورمتحدہوناہوگا اوراگرہم نے اس پرغفلت کی توملک کوناقابل تلافی نقصان پہنچے گا۔ الطا ف حسین نے اسفندیارولی سے کہاکہ آج مجھے آپ کی باتیں سنکرآپ کے والد خان عبدالولی خان کی یادآرہی ہے جب میں جیل میں تھااورکراچی میں مہاجروں اورپختونوں کولڑانے کی سازش کی جارہی تھی اورمیں نے انہیں جیل سے خط لکھاتھااور ہم نے ملکر اس سازش کوناکام بنایاتھا۔انہوں نے کہا کہ میں پختونوں سے لڑائی جھگڑانہیں بلکہ حتمی اوردیرپادوستی چاہتاہوں اورایساماحول قائم کرناچاہتاہوں کہ آپ ہمارے گھرآئیں ہم آپ کے گھرجائیں۔اس پر اسفندیارولی نے الطاف حسین سے کہاکہ آپ اورباباجس راستے پرچلے تھے ہمیں اسی راستے پر چلناہے، اب ہمارے پاس کوئی راستہ نہیں ہے،ضرورت اس بات کی ہے کہ ہم دونوں ایک ہوں۔دونوں رہنماوٴں نے اس امرپراتفاق کیاکہ دہشت گردی کے خلاف دونوں جماعتیں ملکر کام کریں گی۔