25 مارچ ، 2025
کراچی کی عدالت نے بلوچ یکجہتی کمیٹی کی رہنما سمی دین بلوچ اور دیگر ملزمان کو رہا کردیا تاہم پولیس نے سمی بلوچ کو احاطۂ عدالت سے دوبارہ گرفتار کرلیا۔
پولیس نے دفعہ 144 کی خلاف ورزی کے الزام میں گرفتار بلوچ یکجہتی کمیٹی کی رہنما سمی الدین بلوچ سمیت 5 ملزمان کو جوڈیشل مجسٹریٹ جنوبی کی عدالت میں پیش کیا۔
عدالت نے وکلا کے دلائل سننے کے بعد تمام ملزمان کو رہا کردیا جس کے بعد پولیس نے محکمہ داخلہ کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن کے تحت سمی دین بلوچ سمیت تمام ملزمان کو 30 روز کیلئے مینٹینس آف پبلک آرڈر کی سیکشن 3 کے تحت گرفتار کرلیا۔
وکلا کی جانب سے سمی دین بلوچ کی گرفتاری کی مزاحمت بھی کی گئی مگر پولیس نے ملزمان کو ایم پی او تھری کے تحت گرفتار کرکے 30 روز کیلئے جیل منتقل کردیا۔
دوسری جانب محکمہ داخلہ سندھ کے نوٹیفکیشن کے مطابق آئی جی سندھ کی سفارش پر سمی دین بلوچ سمیت 5 افراد کونظر نظر بند کیا گیا ہے، سمی دین بلوچ، عبدالوہاب بلوچ، رضا علی اور دیگر سڑکیں بلاک اور دھرنے دینے کیلئے اکسا رہے تھے۔
محکمہ داخلہ کا کہنا ہے کہ نظر بند کیے گئے افراد سے شہر میں امن و امان کی صورتحال خراب ہونے کا خدشہ تھا، ان افراد کی موجودگی عوامی مقامات پر امن و امان کیلئے خطرہ بن سکتی تھی۔