18 جنوری ، 2013
اسلام آباد … رینٹل پاور پراجیکٹ کیس میں نیب کے تفتیشی افسر کامران فیصل فیڈرل لاجز میں مردہ پائے گئے، آئی جی پولیس بن یامین کہتے ہیں کہ لاش پنکھے سے لٹکی تھی، پوسٹ مارٹم کے بعد ہی صورتحال واضح ہوگی، چیئرمین نیب کا کہنا ہے کہ واقعہ افسوس ناک ہے ان کا ساتھی جدا ہو گیا۔ رینٹل پاور کیس میں نیب کے تفتیشی افسر کامران فیصل اسلام آباد کے فیڈرل لاجز میں مردہ پائے گئے ہیںِ، ان کی لاش پوسٹ مارٹم کیلئے اسپتال منتقل کردی گئی ہے، پولیس نے شبہ ظاہر کیا ہے کہ انہوں نے خود کشی کی۔ نیب ذرائع کے مطابق کامران فیصل ذہنی دباوٴ کا شکار تھے، انہوں نے ڈی جی سے کہا تھا کہ انہیں کیس سے الگ کردیا جائے۔ آئی جی اسلام آباد بن یامین کا کہنا ہے کہ کامران فیصل کی لاش پنکھے سے لٹک رہی تھی، واقعے کی تحقیقات کررہے ہیں، پوسٹ مارٹم کے بعد اصل حقائق کا پتہ چلے گا۔ واقعے کے بعد چیئرمین نیب فصیح بخاری نے فیڈرل لاجز کا دورہ کیا، ان کا کہنا ہے کہ واقعہ انتہائی افسوسناک ہے، ہمارا ساتھی ہم سے جدا ہوگیا۔ کامران فیصل کے قریبی دوست نے بتایا کہ کامران اپنے والدین کا اکلوتا بیٹا تھا جبکہ اس کی دو بیٹیاں ہیں، کامران کا تعلق میاں چنوں سے ہے اور اس نے بائیو کیمسٹری میں ایم ایس سی کیا تھا۔ ذرائع کے مطابق کامران فیصل کا ایک سال قبل کوئٹہ سے اسلام آباد تبادلہ ہوا تھا۔