17 دسمبر ، 2023
چند روز قبل لاہور ہائیکورٹ کے فیصلے کے بعد معطل ہونے والا انتخابی عملے کی تربیت کا عمل دوبارہ شروع ہو گیا۔
لاہور ہائیکورٹ نے پاکستان تحریک انصاف کی درخواست پر الیکشن کمیشن کا انتخابات میں آر اوز اور ڈی آر اوز کی خدمات حاصل کرنے کا نوٹیفکیشن کالعدم قرار دے دیا تھا جس کے بعد ملک بھر میں انتخابی عملے کی تربیت کا عمل رک گیا تھا اور عام انتخابات کے مزید التوا کی چہ مگوئیاں شروع ہو گئی تھیں۔
دو روز قبل اس معاملے پر چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجا نے چیف جسٹس پاکستان جسٹس قاضی فائز عیسیٰ سے سپریم کورٹ میں ملاقات کی جس دوران انہوں نے لاہور ہائیکورٹ کے فیصلے کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال اور الیکشن کی تیاریوں کے حوالے سے بریفنگ دی۔
چیف الیکشن کمشنر سے ملاقات کے بعد سپریم کورٹ نے فوری طور پر معاملے کا نوٹس لیتے ہوئے لاہور ہائیکورٹ کا فیصلہ معطل کرتے ہوئے الیکشن کمیشن کو 8 فروری کے انتخابات کا شیڈول جاری کرنے کا حکم دیا اور بعد ازاں الیکشن کمیشن نے سپریم کورٹ کے حکم پر عام انتخابات کا شیڈول جاری کر دیا۔
اب الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ ڈی آر اوز اور آر اوز کی ٹریننگ ملک بھر میں دوبارہ شروع کردی گئی ہے، ڈی آر اوز اور آر اوز کی ٹریننگ 19دسمبرکو مکمل کر لی جائےگی۔
الیکشن کمیشن کے مطابق 859 ریٹرننگ آفیسرز اور 144 ڈسٹرکٹ ریٹرننگ آفیسرز کو ٹریننگ دی جا رہی ہے، الیکشن کمیشن کے سینئر افسران انتخابی عملھے کو ٹریننگ دے رہے ہیں۔