21 دسمبر ، 2023
کیا آپ کو معلوم ہے کہ دن بھر میں کئی بار ہنسنا یا مسکرانا مزاج کو خوشگوار تو بناتا ہی ہے مگر اس کے ساتھ ساتھ صحت کو بھی بہتر بناتا ہے؟
جی ہاں واقعی تحقیقی رپورٹس میں دریافت کیا گیا ہے کہ پیدائش سے ہی مسکراہٹ ہماری صحت اور شخصیت کے حوالے سے اہم کردار کرتی ہے۔
مثال کے طور پر اپریل 2020 میں آکسفورڈ اکیڈمک جرنل میں شائع تحقیق میں بتایا گیا تھا کہ مسکراہٹ ننھے بچوں کے سماجی تعلقات قائم کرنے کے لیے اہم ہوتی ہے۔
ایک اور تحقیق کے مطابق مسکراہٹ بچوں کی جسمانی نشوونما کے لیے بھی اہم ہوتی ہے۔
زیادہ اچھی بات یہ ہے کہ ہنسنے مسکرانے کے لیے کوئی خرچہ کرنے کی بھی ضرورت نہیں۔
تو ہنسنے مسکرانے کے وہ فوائد جانیں جو آپ کو دنگ کر دیں گے۔
کسی وجہ سے مایوسی ، ذہنی تناؤ یا پریشانی کا سامنا ہے؟ تو بس مسکرانے کو عادت بنانا زندگی کو خوشگوار بناسکتا ہے۔
درحقیقت محض مسکرانے کی اداکاری کرنا بھی مزاج پر خوشگوار اثرات مرتب کرسکتا ہے۔
امریکا کی اسٹینفورڈ یونیورسٹی کی تحقیق میں بتایا گیا کہ مسکرانے یا محض ہونٹوں کو کانوں کی جانب کھینچنے سے بھی لوگوں کے اندر خوشی کی لہر دوڑ جاتی ہے اور تناؤ گھٹ جاتا ہے۔
Pepperdine یونیورسٹی کی ایک تحقیق میں بتایا گیا کہ ہنسنے سے جسم میں کورٹیسول نامی ہارمون کی سطح کم ہوتی ہے جس سے تناؤ بھی گھٹ جاتا ہے۔
واضح رہے کہ کورٹیسول وہ ہارمون ہے جس کی سطح میں اضافے سے تناؤ بڑھتا ہے۔
تناؤ کو کنٹرول میں رکھنا ذہنی صحت کو بہتر بناتا ہے مگر اس کے ساتھ ساتھ مسکراہٹ سے دماغی افعال اور صحت بھی بہتر ہوتی ہے۔
ماہرین کے مطابق ہنسنے سے دماغی سرگرمیوں میں نمایاں اضافہ ہوتا ہے جس سے دماغی افعال بہتر ہوتے ہیں اور مختلف امراض جیسے ڈپریشن کا خطرہ کم ہوتا ہے۔
ایک تحقیق میں بتایا گیا کہ مسکراہٹ درد میں کمی لانے والا قدرتی طریقہ ہے۔
ماہرین کے مطابق ہنسنے سے ہمارے جسم کی تکلیف برداشت کرنے کی صلاحیت بہتر ہو جاتی ہے۔
تحقیقی رپورٹس میں دریافت کیا گیا کہ دن بھر میں محض 10 سے 15 منٹ تک ہنسنے سے 40 کیلوریز جلتی ہیں، یہ تعداد 30 منٹ تک تیز چہل قدمی سے جلنے والی کیلوریز کے برابر ہے۔
2022 کی ایک تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ لافنگ یوگا پروگرام کا حصہ بننے والے افراد کا جسمانی وزن 12 ہفتوں میں نمایاں حد تک کم ہو جاتا ہے جبکہ تناؤ سے بچنے میں بھی مدد ملتی ہے۔
ایک تحقیق میں بتایا گیا کہ ہنسنے سے پھیپھڑوں کی گنجائش بڑھتی ہے اور جسم کو آکسیجن سے بھرپور ہوا ملتی ہے۔
ماہرین کے مطابق ہنسنے سے جسم میں immunoglobulin A نامی اینٹی باڈی کا اخراج بڑھتا ہے جو نظام تنفس کے مختلف امراض سے لڑنے میں مدد فراہم کرتا ہے۔
ایک تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ ہنسنے کے بعد جسم میں مدافعتی خلیات کی تعداد میں 12 گھنٹوں کے لیے اضافہ ہوتا ہے۔
اسی طرح ہنسنے سے تناؤ میں کمی آتی ہے جس سے بھی مدافعتی نظام کے افعال بہتر ہوتے ہیں۔
تحقیقی رپورٹس میں دریافت کیا گیا کہ زیادہ ہنسنے سے امراض قلب سے متاثر ہونے کا خطرہ کم ہوتا ہے۔
ہنسنے سے خون میں آکسیجن کی مقدار بڑھتی ہے اور دوران خون بہتر ہوتا ہے جبکہ بلڈ پریشر بھی کم ہوتا ہے، جس سے امراض قلب سے بچنے میں مدد ملتی ہے۔
تحقیقی رپورٹس سے ثابت ہوا ہے کہ دائمی انزائٹی اور غصے سے نظام ہاضمہ کے امراض کا خطرہ بڑھتا ہے۔
مگر ہنسنے سے جذباتی تناؤ کم ہوتا ہے اور غصے یا انزائٹی کی جسمانی علامات جیسے نظام ہاضمہ کے امراض سے بچنے میں مدد ملتی ہے۔
نوٹ: یہ مضمون طبی جریدوں میں شائع تفصیلات پر مبنی ہے، قارئین اس حوالے سے اپنے معالج سے بھی ضرور مشورہ کریں۔