29 دسمبر ، 2023
سپریم کورٹ کراچی رجسٹری نے کنٹریکٹ اور ایڈہاک پر بھرتی ہونے والے ملازمین سے متعلق سندھ ہائیکورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دے دیا۔
سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں سندھ میں کنٹریکٹ اور ایڈہاک پر بھرتی ہونے والے ملازمین کی سندھ ہائیکورٹ کے فیصلے کے خلاف دائراپیل کی سماعت ہوئی۔
عدالت نے فریقین کے وکلا کے دلائل سننے کے بعد سندھ ہائیکورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دے دیا اور تمام اپیلیں واپس ہائیکورٹ کو ارسال کردیں۔
عدالت نے کہا کہ سندھ ہائیکورٹ تمام فریقین کو سن کر درخواست کا دوبارہ فیصلہ کرے۔
اپیل کنندوں کا مؤقف تھا کہ سندھ اسمبلی نے 2013 میں قانون پاس کر کے مختلف محکموں میں دو ہزار سے زائد ملازمین کو مستقل کیا تھا مگر سندھ ہائیکورٹ نے اسمبلی قانون کو کالعدم قرار دے دیا تھا۔
عدالت نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ اسمبلی کو قانون بنانے کا حق ہے ، ہائیکورٹ قانون ختم نہیں کر سکتی۔
اپیل کنندوں کے وکیل نے عدالت کو مزید بتایا کے سندھ میں دوہزار سے زائد ملازمین گریڈ ایک سے 18 گریڈ تک کنٹریکٹ اور ایڈہاک پر بھرتی کیے تھے صرف محکمہ صحت میں 16 سو ملازمین مستقل کیے گئے تھے۔