20 جنوری ، 2024
احتساب عدالت نے پاکستان تحریک انصاف کے بانی عمران خان کے خلاف توشہ خانہ کیس میں جیولری سیٹ اور بریسلٹ گھڑی کی مالیت کا تخمینہ لگانے والی کمپنی کے ملازم کا بیان قلمبند کرلیا اور جرح مکمل کرلی۔
توشہ خانہ ریفرنس کی سماعت اڈیالا جیل میں احتساب عدالت کےجج محمد بشیر نے کی۔
2 گواہان کے بیان قلمبند اور ایک پر جرح مکمل کی گئی۔گراف جیولری سیٹ اور بریسلٹ گھڑی کی مالیت کا تخمینہ لگانے والی کمپنی رینبو انٹر پرائززکے ملازم عمران بشیرنے بیان دیا کہ قونصل جنرل پاکستان نے کمپنی کو تخمینے کے لیے رابطہ کیا، کمپنی نےگراف جیولری سیٹ اور بریسلٹ واچ کے تخمینہ کی ذمہ داری مجھے سونپی، ڈائمنڈ ڈیلرزاور جیولری آؤٹ لیٹس سے ان پُٹ لینے کے بعد تحائف کی قیمت کا تخمینہ لگایا، گراف جیولری سیٹ کا تخمینہ 19.492 ملین امریکی ڈالر لگا اور تخمینے کی رپورٹ قونصل جنرل پاکستان کے دفتر جمع کرائی۔
وکیل صفائی شہباز کھوسہ کی جرح کے دوران گواہ نے کہا کہ محسن حبیب نے تحائف کی تصاویر دی تھیں، گراف جیولری سیٹ اور بریسلٹ واچ نہیں، تخمینے کے لیے کمپنی نے قونصلیٹ سے کتنے پیسے لیے معلوم نہیں، قونصلیٹ کی تحائف کے تخمینے کے لیے کمپنی کو تحریری درخواست کا علم نہیں، یہ درست ہے کہ مجھے تحریری طور پر ٹاسک نہیں دیاگیا تھا ، میرے پاس کمپنی کا کوئی اتھارٹی لیٹر بھی نہیں اور نہ تفتیشی افسر کو پیش کیا، جیولری آئٹم کی اسپیسفکیشن لسٹ بھی تفتیشی افسر کو فراہم نہیں کی۔
وکیل صفائی شہباز کھوسہ نے پوچھا کیایہ درست ہے کہ آپ کو نیب کی جانب سے بنی بنائی رپورٹ ملی جو آپ نے قونصل جنرل کو فراہم کی، گواہ نے کہا یہ درست نہیں۔
شہباز کھوسہ نے سوال کیا کہ ڈائمنڈ کا نہ رنگ اور نہ کلیئریٹی لکھی گئی تو کیسے اس کی مالیت کا تخمینہ لگایاگیا اور کیا آپ تصویر دیکھ کر ہیرے کی قیمت کا تخمینہ لگا سکتے ہیں؟ گواہ نے کہا تصویر سے نہیں ہیرے کی اسپیسفکیشن سے اندازہ لگایاجا سکتا ہے۔
وکیل صفائی نے کہا کہ دبئی میں کئی ملٹی نیشل کمپنیاں موجود ہیں مگر ان کے انکار کے بعد تحائف کی قیمت کا تخمینہ ایک انڈین کمپنی سے لگوایاگیا۔
عدالت نے نیب کے گواہ افسر مستنصر کا بیان بھی قلمبند کرلیا، نیب کی جانب سے بنی گالا میں چیف سکیورٹی انعام شاہ کا بیان قلمبند کرانے کی کوشش پر بانی پی ٹی آئی نے مطالبہ کیا اس سے پہلے قرآن پاک پرہاتھ رکھوا کر حلف لیاجائے کہ جھوٹ بولنے پر مجھ پر اور میرے بچوں پر اللہ کا عذاب ہو ، میں بھی یہی حلف دوں گا۔
عدالت نے مزید کارروائی 23 جنوری تک ملتوی کردی۔