پاکستان نے ٹیکس آمدن بڑھانے کا پلان آئی ایم ایف سے شیئر کر دیا

چینی, ٹیکسٹائل اور لیدر مصنوعات پر ٹیکس بڑھانے کی تجویز ہے: ذرائع ایف بی آر۔ فوٹو فائل
 چینی, ٹیکسٹائل اور لیدر مصنوعات پر ٹیکس بڑھانے کی تجویز ہے: ذرائع ایف بی آر۔ فوٹو فائل 

اسلام آباد: ٹیکس آمدن میں ممکنہ شارٹ فال کی صورت کے لیے ہنگامی پلان تیار کر لیا گیا۔

ذرائع کے مطابق ہنگامی پلان پر عمل درآمد کی صورت میں ٹیکس کی مد میں ماہانہ 18 ارب روپے آمدن متوقع ہے۔

ذرائع ایف بی آر کا بتانا ہے کہ چینی پر5 روپے فی کلو فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی (ایف ای ڈی) عائد کرنے کی تجویز زیر غور ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ ٹیکسٹائل اور لیدر مصنوعات پر جی ایس ٹی 15 سے بڑھا کر18 فیصد کرنے کی تجویز ہے جبکہ مشینری، خام مال، سپلائز، خدمات اور ٹھیکوں پر بھی اضافی ٹیکس کا امکان ہے۔

ذرائع کے مطابق نگران حکومت نے ٹیکس آمدن بڑھانے کا پلان آئی ایم ایف سے شیئر کر دیا ہے، اگلے سال ٹیکس ہدف 11 ہزار ارب روپے مقرر کرنے کا پلان ہے۔

ذرائع کا بتانا ہے کہ اگلے سال کا ٹیکس وصولیوں کا ہدف رواں سال کے مقابلے میں 1590 ارب روپے زیادہ ہو گا، پیٹرولیم ڈیولپمنٹ لیوی کا سالانہ ہدف 918 سے بڑھا کر1065 ارب روپے کرنے کی تجویز ہے، رواں سال 30 جون تک 49 ارب روپے اور آئندہ سال147 ارب روپے اضافی لیوی وصول کی جائے گی۔

مزید خبریں :