Time 22 جنوری ، 2024
پاکستان

پنجاب، کئی دہائیوں سے منتخب ہونیوالی 10 قدآور شخصیات الیکشن 2024 سے الگ

لیہ سے پرانے سیاست دان نیاز احمد جھکڑ نے انتخابی سیاست سے کنارہ کشی اختیار کرکے اپنے صاحبزادے اویس نیاز جکڑ کو لیہ سے اپنے قومی اسمبلی کے انتخابی حلقے میں اُتارا ہے/ فائل فوٹو
لیہ سے پرانے سیاست دان نیاز احمد جھکڑ نے انتخابی سیاست سے کنارہ کشی اختیار کرکے اپنے صاحبزادے اویس نیاز جکڑ کو لیہ سے اپنے قومی اسمبلی کے انتخابی حلقے میں اُتارا ہے/ فائل فوٹو

لاہور: پنجاب سے انتخابی سیاست میں کئی دہائیوں سے منتخب ہونیوالی 10 قدآور شخصیات انتخابات 2024 سے پیرانہ سالی یا دیگر وجوہات کی بناء پرانتخابی سیاست سے الگ ہوگئی ہیں۔

ان میں بعض سیاسی شخصیات 1962 سے انتخابی سیاست میں حصہ لیتی چلی آرہی تھیں اور اعلیٰ ترین حکومتی عہدوں پر بھی فائز رہی ہیں۔ پنجاب کےسابق گورنرسردار ذوالفقار علی خان کھوسہ پہلی بار حالیہ عام انتخابات میں حصہ نہیں لے رہے، ڈیرہ غازی خان سے اُن کی خالی نشستوں پر اُن کے صاحبزادے سردار سیف الدین کھوسہ اور سردار دوست محمد کھوسہ قومی و صوبائی اسمبلی کا انتخاب لڑ رہے ہیں۔

سردار ذوالفقار علی کھوسہ 1962 سے رکن صوبائی اسمبلی منتخب ہوتے آرہے تھے، سردار نصر اللہ خان دریشک کئی دہائیوں کے بعد پہلی بار انتخابی سیاست سے باہر ہوئے ہیں وہ 1970 سے قومی و صوبائی اسمبلی کے رکن منتخب ہوکر مختلف ادوار میں صوبائی و وفاقی وزیر رہ چکے ہیں۔

اِس مرتبہ اُن کی جگہ احمدعلی دریشک اور عاطف علی دریشک راجن پور سے قومی و صوبائی اسمبلی کا انتخاب لڑ رہے ہیں۔

لیہ سے پرانے سیاست دان نیاز احمد جھکڑ نے انتخابی سیاست سے کنارہ کشی اختیار کرکے اپنے صاحبزادے اویس نیاز جکڑ کو لیہ سے اپنے قومی اسمبلی کے انتخابی حلقے میں اُتارا ہے۔

اسی طرح گوجرانوالہ کے پرانے سیاست دان چودھری حامد ناصر چٹھہ کے انتخابی حلقے سے اُن کے صاحبزادے محمد احمد چٹھہ قومی اسمبلی کا انتخاب لڑ رہے ہیں۔

مظفر گڑھ سے 1985 سے صوبائی و قومی اسمبلی کیلئے منتخب ہونیوالے سردار عاشق گوپانگ کے بعد سردار عامر طلال گوپانگ ایک بار پھر قومی اسمبلی کا انتخاب لڑ رہے ہیں، سردار عاشق گوپانگ اس سے بیشتر صوبائی اسمبلی کا انتخاب لڑتے رہے ہیں۔

ملتان سے سکندر حیات بوسن کئی بار قومی اسمبلی کا انتخاب جیت کر وفاقی وزیر رہے، اِس بار وہ انتخابات میں حصہ نہیں لے رہے تاہم اُن کے بھائی شوکت حیات بوسن صوبائی اسمبلی کا الیکشن لڑ رہے ہیں۔

گوجرانوالہ سے عثمان ابراہیم 1985 سے 2018 تک تمام انتخابات میں حصہ لے کر وزیر بنتے رہے ہیں تاہم اس مرتبہ اُن کے صاحبزادے شاہد عثمان انصاری اُن کے انتخابی حلقے سے قومی اسمبلی کا الیکشن لڑ رہے ہیں۔

قصور سے سردار طالب حسین نکئی بھی 1988 سے قومی اسمبلی کا الیکشن لڑتے چلے آرہے ہیں، اِس مرتبہ اُن کی جگہ اُن کے صاحبزادے سردار ایاز نکئی قومی اسمبلی کیلئے انتخابات میں حصہ لے رہے ہیں۔

فیصل آباد سے راجہ ریاض پیپلز پارٹی اورپی ٹی آئی کے پلیٹ فارم سے الیکشن میں حصہ لے کر قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف اور صوبائی وزیر رہے اِس مرتبہ ان کی جگہ پہلی مرتبہ مسلم لیگ (ن) کے ٹکٹ پر صاحبزادے دانیال ریاض راجہ قومی اسمبلی کا الیکشن لڑیں گے۔

مزید خبریں :