دنیا
Time 25 جنوری ، 2024

برطانیہ کا دہائیوں قبل لوٹےگئے نوادرات بطور قرضہ گھانا کو واپس کرنے کا اعلان

یہ نوادرات 3 سالہ قرضے کے طور پر واپس کیے جا رہے ہیں / فوٹو بشکریہ برٹش میوزیم
یہ نوادرات 3 سالہ قرضے کے طور پر واپس کیے جا رہے ہیں / فوٹو بشکریہ برٹش میوزیم

برطانیہ نے گھانا سے 100 سال سے زائد عرصے قبل لوٹے گئے نوادارت بطور قرض واپس کر دیے ہیں۔

برطانیہ کے 2 بڑے قومی عجائب گھروں کی جانب سے گھانا سے لوٹ کر لائے گئے نوادرات قرض کے طور پر واپس کر رہے ہیں۔

برٹش میوزیم اور وکٹوریا اینڈ البرٹ میوزیم کی جانب سے 32 طلائی نوادرات گھانا کو قرض کے طور پر لوٹانے کے معاہدے پر دستخط کیے گئے۔

ان میں سے بیشتر نوادرات ڈیڑھ سو برس پہلے گھانا سے برطانیہ منتقل کیے گئے تھے۔

وکٹوریہ اینڈ البرٹ میوزیم کی جانب سے 17 جبکہ برٹش میوزیم کی جانب سے 15 نوادرات 3 سالہ قرض پروگرام کے تحت گھانا منتقل کیے جائیں گے۔

البتہ معاہدے میں نوادرات کے قرض پروگرام کے دورانیے میں اضافے کا آپشن بھی رکھا گیا ہے۔

یہ نوادرات 19 ویں صدی میں برطانیہ اور گھانا کی درمیان ہونے والی جنگوں کے دوران لوٹے گئے تھے۔

ان نوادرات میں طلائی زیورات، تلوار اور دیگر اشیا شامل ہیں۔

برطانیہ کے 2 عجائب گھر یہ نوادرات قرض کے طور پر افریقی ملک میں بھیج رہے ہیں / فوٹو بشکریہ وکٹوریہ اینڈ البرٹ میوزیم
برطانیہ کے 2 عجائب گھر یہ نوادرات قرض کے طور پر افریقی ملک میں بھیج رہے ہیں / فوٹو بشکریہ وکٹوریہ اینڈ البرٹ میوزیم

برٹش میوزیم اور وکٹوریہ اینڈ البرٹ میوزیم کی جانب سے جاری مشترکہ بیان میں تسلیم کیا گیا کہ گھانا کے رہائشیوں کے لیے ثقافتی، تاریخی اور روحانی طور پر اہم نوادرات پر قبضہ کیا گیا تھا جو کہ مغربی افریقا میں برطانوی سامراج کی تاریخ سے جڑا باب ہے۔

گھانا میں یہ نوادرات Manhyia Palace Museum میں رکھے جائیں گے۔

برطانیہ کے قومی عجائب گھروں کو دیگر ممالک کے نوادرات ہمیشہ کے لیے واپس کرنے کی اجازت نہیں۔

برطانوی قانون کے تحت عجائب گھر لوٹ کر لائے گئے نوادرات کو ہمیشہ کے لیے واپس نہیں کر سکتے۔

اسی لیے گھانا کو یہ نوادرات قرض کے طور پر واپس کیے گئے ہیں مگر ان کی ملکیت برطانیہ کے نام رہے گی۔

کچھ حلقوں کا ماننا ہے کہ اگر اس قانون کو ختم کیا جاتا ہے تو یہ برطانوی عجائب گھروں کے لیے براہ راست خطرہ ہوگا کیونکہ انہیں اپنے چند قیمتی نوادرات سے ہاتھ دھونا پڑے گا۔

مزید خبریں :