10 مئی ، 2024
پاکستان کی قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان شاہد آفریدی کا کہنا ہے کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان تعلقات بحال کرنے ہیں تو اس کا واحد ذریعہ کھیل ہے، ماضی میں تمام تر خدشات کے باوجود پاکستان ٹیم بھارت کا دورہ کرتی رہی ہے۔
کراچی میں میڈیا سے گفتگو میں شاہد آفریدی نے کہا کہ کرکٹ لوگوں کو قریب لانے کیلئے سب سے بڑا ذریعہ ہے ، پاکستان انڈیا کے تعلقات بہتر کرنے کیلئے اسپورٹس کو بہتر کرنا ہوگا، ہم نے ماضی میں خدشات کے باوجود انڈیا کا دورہ کیا۔
شاہد آفریدی نے کہا کہ دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات بہتر کرنے کیلئے کرکٹ کے علاوہ کوئی حل نہیں ہے، ماضی میں بھی بی جے پی کی حکومت تھی لیکن سب ٹھیک تھا، ایک شخص کی پالیسیوں سے سب واقف ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اچھا کپتان وہ ہے جو مشکل وقت میں اہم فیصلے کرے، کوچ باہر سے تیاری تو کروا سکتا ہے لیکن اندر فیصلے کپتان کو کرنا ہوتے ہیں، ہر کسی کی خواہش اور دعا ہے کہ بابر اعظم جتنے بڑے کھلاڑی ہیں اتنے ہی بڑے کپتان بھی بنیں کیونکہ گراؤنڈ میں لیڈر کا کردار بہت اہم ہوتا ہے۔
سابق کپتان کا کہنا تھا کہ ٹیم میں موجود کھلاڑی کافی وقت سے ساتھ کھیل رہے ہیں، اب وقت ہے کہ وہ ورلڈ کپ میں پاکستان کو سرخرو کرائیں۔
ایک سوال پر انہوں نے وسیم جونیئراور عامر جمال کو اسکواڈ میں شامل نہ کرنے پر حیرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ عامر جمال کی صورت میں قومی ٹیم کو اظہر محمود کے بعد ایک اچھا آل راؤنڈر ملا ہے۔
جب ان سے پوچھا گیا کہ آئی پی ایل میں جس طرز کی کرکٹ ہو رہی ہے اس پر ان کی کیا رائے ہے تو شاہد آفریدی نے کہا کہ انہوں نے آئی پی ایل کا ایک میچ بھی نہیں دیکھا اس لیے تبصرہ نہیں کریں گے۔