دنیا
Time 09 مئی ، 2024

1996کے بعد پہلی مرتبہ مقبوضہ کشمیرکے 3 حلقوں میں بی جے پی نےکوئی امیدوارکھڑا نہیں کیا

2019 کےانتخابات میں بی جے پی کو کشمیر کی 3 نشستوں پر نیشنل کانفرنس سے شکست ہوئی تھی— فوٹو: فائل
2019 کےانتخابات میں بی جے پی کو کشمیر کی 3 نشستوں پر نیشنل کانفرنس سے شکست ہوئی تھی— فوٹو: فائل

بھارتی حکمران جماعت بی جے پی نے 1996 کے بعد سے پہلی مرتبہ انتخابات میں کشمیر کے تین حلقوں سے اپنا کوئی امیدوار کھڑا ہی نہیں کیا۔

پرامن کشمیر کا بیانیہ جھوٹا ثابت ہونے کے خوف سے کشمیر کے مسلم اکثریتی علاقوں سے بی جے پی کا کوئی امیدوار انتخابی دوڑ میں شامل ہی نہیں ہوا۔ 

مسلم اکثریتی علاقوں میں مقامی جماعتوں نیشنل کانفرنس اور پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کے درمیان مقابلہ ہے، نیشنل کانفرنس کے رہنما عمر عبداللہ کا کہنا ہے کہ واضح طور پر بی جے پی کے دعوے اور زمینی حقائق میں فرق ہے۔

بی جے پی کی کشمیر یونٹ کے سربراہ کا کہنا ہے کہ کشمیر سے انتخابات نہ لڑنے کا پارٹی کا فیصلہ ایک وسیع حکمت عملی کا حصہ ہے۔

شہریوں کا کہنا ہے کہ یہاں پر ایک منتخب نظام کی عدم موجودگی اس حقیقت کی طرف اشارہ ہے کہ حالات ویسے نہیں ہیں جیسا کہ ان کی تصویر کشی کی گئی ہے، بی جے پی کو یہ انتخابات اپنے حق میں ریفرنڈم کے طور  پر  لینے چاہیے تھے لیکن لگتا ہے وہ خوفزدہ ہیں۔

خیال رہے کہ 2019 کےانتخابات میں بی جے پی کو کشمیر کی 3 نشستوں پر نیشنل کانفرنس سے شکست ہوئی تھی۔

ان انتخابات میں بی جے پی جموں کی دو نشستوں اور لداخ کی ایک نشست پر مقابلہ کر رہی ہے۔ 

مقبوضہ کشمیر کی سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی کا کہنا ہے کہ بی جے پی مقبوضہ کشمیر سےمسلمانوں، خاص طور  پر کشمیریوں کو بے دخل کرنا چاہتی ہے۔

مزید خبریں :