Time 31 جنوری ، 2024
پاکستان

دوران احتجاج لوگوں کو تکلیف اور اذیت پہنچانا جائز نہیں: اسلامی نظریاتی کونسل

الزام، بہتان تراشی، جھوٹ، غلط خبریں اور افواہیں پھیلانا ناجائز ہے: اسلامی نظریاتی کونسل— فوٹو:فائل
 الزام، بہتان تراشی، جھوٹ، غلط خبریں اور افواہیں پھیلانا ناجائز ہے: اسلامی نظریاتی کونسل— فوٹو:فائل

اسلامی نظریاتی کونسل نے کہا ہے کہ دوران احتجاج لوگوں کو تکلیف اور اذیت پہنچانا جائز نہیں، مسلمان کی جان، مال اور عزت و آبرو اللہ کے ہاں اس کے گھر خانہ کعبہ سے بھی بڑھ کر ہے۔

اسلامی نظریاتی کونسل کے چیئرمین ڈاکٹر قبلہ ایاز کی زیر صدارت اجلاس ہوا جس کا اعلامیہ جاری کردیا گیا ہے۔

اعلامیے کے مطابق کچھ عناصر کے مسلح اقدامات متفقہ فتوے، اعلامیے پیغامِ پاکستان کےخلاف ہیں، مسلح اقدام صرف ریاست کا استحقاق ہے اور خودکش حملے شریعت کے منافی ہیں۔

اسلامی نظریاتی کونسل نے امید کا اظہا کیا کہ آئندہ پارلیمنٹ پیغامِ پاکستان کے فتوے اور اعلامیے کو پارلیمانی تائید دلائے گی۔

اسلامی نظریاتی کونسل نے احتجاج کے شرعی طریقے سے متعلق صدر کے ریفرنس کے متعلق تفصیلی ضابطہ اخلاق کی منظوری دے دی اور کہا کہ کاروبارِ مملکت اسلام کے بتائے ہوئے اصولوں کے مطابق چلایا جائے۔

اسلامی نظریاتی کونسل کا کہنا ہے کہ شہریوں کے جان، مال اور عزت وآبروکی حفاظت کی جائے، روٹی، کپڑا، مکان کی عزت، سہولت سے سستے داموں فراہمی یقینی بنائی جائے، عوام کے حقوق دینے میں ناکام حکومت دنیاوی، اُخروی اعتبار سے مجرم تصور ہوگی۔

 اسلامی نظریاتی کونسل کے مطابق احتجاج کا ہر وہ طریقہ اختیار کیا جاسکتا ہے جو شرعی مفاسد اور خرابیوں سے پاک ہو جواحتجاج خودکسی دوسرے غیر شرعی کام اور حرام امورپرمشتمل ہو وہ جائزنہیں، دوران احتجاج لوگوں کی جانوں کوضائع کرنا اور لوگوں کو تکلیف واذیت پہنچانا جائز نہیں۔

اسلامی نظریاتی کونسل نے کہا ہے کہ دوران احتجاج نجی اور سرکاری املاک کو نقصان پہنچانا جائز نہیں، زبردستی لوگوں کو اپنے ساتھ احتجاج میں شامل ہونے پر مجبور کرنا جائز نہیں، احتجاج میں گالم گلوچ، مردوزن کا بےمحابا اختلاط بھی جائز نہیں ہے۔

اسلامی نظریاتی کونسل نے قرار دیا کہ الزام، بہتان تراشی، جھوٹ، غلط خبریں اور افواہیں پھیلانا ناجائز ہے۔

اسلامی نظریاتی کونسل کے مطابق احتجاج کیلئے سرکاری یا غیرسرکاری املاک کو نقصان پہنچاناغیرشرعی ہے، مسلمان کی جان، مال اور عزت وآبرو اللہ کے ہاں اس کے گھر خانہ کعبہ سے بھی بڑھ کر ہے۔

مزید خبریں :