13 فروری ، 2024
کراچی: سندھ ہائیکورٹ نے پولیس کو پی ٹی آئی رہنما حلیم عادل شیخ کو مزید مقدمات میں گرفتار کرنے سے روک دیا۔
سندھ ہائیکورٹ میں حلیم عادل شیخ کی متعدد مقدمات میں گرفتاریوں کے خلاف درخواست پر سماعت ہوئی جس میں عدالت نے کہا کہ حلیم عادل کو کسی بھی نئے مقدمے یا کسی کیس کے چالان میں نامزد نہ کیا جائے۔
سندھ ہائیکورٹ نے عدالت کے حکم نامے کی کاپی آئی جی سندھ اور جیل سپرنٹنڈنٹ کو ارسال کرنے کا حکم دے دیا۔
عدالت نے کہا کہ 2 نومبر 2023 کی پولیس رپورٹ کے مطابق حلیم عادل شیخ 21 مقدمات میں نامزد ہیں، پہلے بھی عدالت کی اجازت کے بغیر درخواست گزار کے والد کو گرفتار کرنے سے روکا تھا۔
جسٹس نعمت اللّٰہ پھلپوٹو نے سوال کیا کہ بتایا جائے مزید کتنے مقدمات درج کیے گئے ہیں؟ اس پر ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل نے بتایا کہ حلیم عادل کے خلاف مجموعی طور پر 21 مقدمات درج ہیں۔
درخواست گزار کے وکیل انور منصور ایڈووکیٹ نے کہا کہ عدالت تین بار ان کو نئے مقدمات میں گرفتار کرنے سے روک چکی ہے، ایک مقدمے میں ضمانت حاصل کرتے ہیں کسی دوسرے میں گرفتار کر لیا جاتا ہے۔
عدالت نے تین ہفتوں میں پولیس اور دیگر سے مزید پیشرفت رپورٹ طلب کر لی۔