26 فروری ، 2024
ڈپٹی گورنر اسٹیٹ بینک کا کہنا ہےکہ ملکی زراعت کو سرپلس کرنے سے ادائیگیوں کا توازن سرپلس ہوسکتا ہے۔
بورے والا میں زرعی سروسز سینٹر کی افتتاحی تقریب سےخطاب کرتے ہوئے ڈپٹی گورنر اسٹیٹ بینک عنایت حسین کا کہنا تھا کہ ملک کی 65 فیصد آبادی براہ راست زراعت سے منسلک ہے، ملک کی آبادی 2 فیصدکی شرح سے بڑھ رہی ہے۔
ڈپٹی گورنر اسٹیٹ بینک کا کہنا تھا کہ گزشتہ سال 8 ارب کی غذائی اجناس برآمدکی گئیں، اگر 8 ارب کی درآمدات نہ کرنا پڑتیں تو کرنٹ اکاؤنٹ سرپلس میں ہوتا، پاکستانی روپےکی گراوٹ پر سیاستدان پریشان ہیں،گزشتہ اڑھائی سال میں روپےکی 50 فیصد گراوٹ ہوئی۔
ان کا کہنا تھا کہ ملکی زراعت کو سرپلس کرنے سے ادائیگیوں کا توازن سرپلس ہوسکتا ہے، پاکستان کے مسائل کی بنیادکرنٹ اکاؤنٹ خسارہ ہے، زرعی شعبے کی کارکردگی بڑھانا وقت کی اہم ضرورت ہے، ملک میں بیج کھاد اور زرعی ادویات غیر معیاری ہیں، زرعی سروسز کا کاروبار تمام بینکوں کے لیے منافع بخش ہوسکتا ہے، زرعی سروس کے کاروبار سے ملکی معیشت کاکھیل بدل سکتا ہے۔