پاکستان
26 فروری ، 2012

محکمہ تعلیم بلوچستان کی بدحواسیاں، نوٹیفیکیشنز ایک ہفتے کے بعد واپس

محکمہ تعلیم بلوچستان کی بدحواسیاں، نوٹیفیکیشنز ایک ہفتے کے بعد واپس

کوئٹہ…محکمہ تعلیم بلوچستان نے اساتذہ کے تبادلوں اور تقرریوں کے نوٹیفیکیشنز ایک ہفتے کے بعد واپس لے لئے گئے، نوٹیفیکیشنز میں ایک سال قبل قتل کئے گئے اور ریٹائر اساتذہ کا بھی تبادلہ کردیاگیاتھا۔کوئٹہ سے یہ رپورٹ محکمہ ثانوی تعلیم بلوچستان تعلیم کے شعبے میں کس قدر گراں قدر خدمات سرانجام دے رہا ہے ،اس کی تو ایک علیحدہ کہانی ہے تاہم اس کی تعلیمی شعبے میں دلچسپی کااندازہ ایک ہفتہ قبل جاری کئے گئے نوٹیفیکیشنز سے بخوبی لگایا جاسکتا ہے، محکمہ ثانوی تعلیم کی جانب سے 17فروری کو دو مختلف نوٹی فیکیشنز کے تحت 189اساتذہ کی تقرری اور تبادلوں کے احکامات جاری کئے گئے تھے جنہیں آج فوری طور پر واپس لے لیا گیا۔نوٹیفیکیشنز میں ایک سال قبل قتل کئے گئے اور ریٹائر اساتذہ کا بھی تبادلہ کردیاگیاتھا اور انہیں ڈسٹرکٹ ایجوکیشن افسر کو رپورٹ کرنے کے لئے کہا گیا تھا، سائنس ٹیچر محمد محسن کوگذشتہ سال فائرنگ کرکے قتل کردیاگیا تھا، نوٹیفیکیشن کے مطابق انہیں ڈسٹرکٹ ایجوکیشن افسر کو رپورٹ کرنے کا کہا گیا، اسی طرح دو سال قبل ریٹائر ہونے والے سبجیکٹ اسپیسشلسٹ محمد عظیم کا تبادلہ کرکے انہیں بھی مزید ایڈجسٹمنٹ کے لئے ڈسٹرکٹ ایجوکیشن افسر کو رپورٹ کرنے کا کہاگیا تھا، دوسری جانب نو ٹی فیکیشن میں ایک ہی اسکول میں دو اساتذہ کو بھی ہیڈماسٹر کی پوسٹ پر تعیناتی کے احکامات بھی جاری کئے گئے تھے، گورنمنٹ ٹیچرز ایسوسی ایشن نے تقرریوں اور تبادلوں میں اساتذہ کی سینیارٹی کا خیال نہ رکھے جانے کا بھی الزام عائدکیا تھا اور ان کے خلاف تین روز سے صوبے کے گرم علاقوں میں اسکولوں میں تالہ بندی کی ہوئی تھی۔

مزید خبریں :