14 مارچ ، 2024
سپریم کورٹ نے وفاق اور صوبوں سے موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنےکے اقدامات پر جوابات طلب کرلیا۔
سپریم کورٹ میں موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کے لیے اتھارٹی قائم نہ کرنے کے خلاف درخواست پر سماعت ہوئی۔
جسٹس منصور علی شاہ کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے سماعت کا تحریری حکم نامہ جاری کردیا۔
تحریری حکم نامے میں کہا گیا ہےکہ پاکستان دنیا کا پانچواں موسمیاتی تبدیلی کے خطرے سے دوچار ملک ہے، موسمیاتی تبدیلی کے باعث ممکنہ تباہی کے ممالک میں پاکستان کا 23 واں نمبر ہے، موسمیاتی تبدیلی کے باعث سیلاب اور زلزلے طوفانی بارشوں جیسے ممکنہ تباہی کے مسائل ہو سکتے ہیں، 2022 میں موسمیاتی تبدیلی اور سیلاب کی تباہی سے پاکستان کو 14.9 ارب ڈالرز کا نقصان ہوا۔
سپریم کورٹ نے وفاق اور صوبائی حکومتوں سے موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کے اقدامات اور چیلنجز پر جوابات طلب کرلیا۔
عدالت نے ایس ڈی پی آئی کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر اور ڈبلیو ڈبلیو ایف کے سی ای او حماد نقی خان سے معاونت بھی طلب کی ہے۔
عدالت نے اٹارنی جنرل، چاروں صوبائی ایڈووکیٹ جنرلز کو نوٹس جاری کرتے ہوئے سماعت21 مارچ تک ملتوی کردی۔