28 جنوری ، 2013
استور…ملک کے میدانی علاقوں میں سردی کی شدت کم ہورہی ہے۔ بالائی علاقے بدستور ٹھنڈے ہیں۔ استور میں ادویات کی کمی اور خشک سردی سے مختلف بیماریوں نے 6 بچوں کی جان لے لی۔سندھ، پنجاب ، بلوچستان اور خیبرپختون خوا کے تمام میدانی علاقوں میں سردی کی شدت بتدریج کم ہورہی ہے،تاہم رات اور صبح کے وقت پوری طرح ٹھنڈ برقرار رہتی ہے، جن علاقوں میں دھند کا راج تھا وہ بھی آہستہ آہستہ چھٹنا شروع ہوگیا ہے۔تاہم گلگت بلتستان اور کشمیر کے بالائی علاقوں میں سردی کی شدت جوں کی توں ہے۔قبل از وقت برفباری شروع ہوجانے کی وجہ سے ضلع استور کے علاقوں منی مرگ اور قمری کے مکینوں کے لئے ادویات اور خواراک نہیں پہنچ سکیں۔ صورتحال کے باعث ان علاقوں کی 80 فیصد آبادی بری طرح متاثر ہے۔ ایس ایچ او سٹی مطیع الرحمانشدید اور خشک سردی کے باعث مختلف بیماریوں میں مبتلا ہوکر پچھلے دو روز کے دوران 6 بچے انتقال کرچکے ہیں۔ ادھر عطاء آباد جھیل میں پانی جم جانے کے باعث 15 روز سے کشتی سروس معطل ہے۔ ہنزہ نگر کی 25 ہزار آبادی محصور اور علاقے میں ایندھن کی قلت پیدا ہوگئی ہے۔ آج اسکردو منفی17 ڈگری سینٹی گریڈ کے ساتھ ملک کا ٹھنڈا ترین علاقہ ہے۔ استور منفی 15، پارا چنار اور ہنزہ منفی 09 جبکہ گوپس میں درجہ حرارت منفی 08 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا ہے۔ مختلف شہروں میں کم سے کم درجہ حرارت کچھ اس طرح رہے۔