پاکستان
28 جنوری ، 2013

حسین حقانی کو جہادی گروپ کی جانب سے دھمکیاں مل رہی ہیں،عاصمہ جہانگیر

حسین حقانی کو جہادی گروپ کی جانب سے دھمکیاں مل رہی ہیں،عاصمہ جہانگیر

اسلام آباد…حسین حقانی کی وکیل عاصمہ جہانگیر نے کہا ہے کہ اُن کے موکل کو کو جہادی گروپ کی جانب سے دھمکیاں مل رہی ہیں، وہ مفرور نہیں کہ جان کا خطرہ مول لے کر آ جائیں، عدالت نے جو کرنا ہے کر لے ، وہ انہیں خود جا کرنہیں لا سکتیں۔ چیف جسٹس نے کہا یہ طے ہے کہ حسین حقانی کو عدالت میں آنا ہو گا۔چیف جسٹس افتخار محمد چودھری کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 9 رکنی بنچ نے میمو کیس کی سماعت کی۔ چیف جسٹس نے حسین حقانی کی آمد سے متعلق گزشتہ حکم نامہ پڑھ کر سنایا ، ان کا کہنا تھا کہ رجسٹرار نے رپورٹ دی ہے کہ 26 جنوری کو حسین حقانی کی سیکیورٹی کے لیے وزارت داخلہ میں اجلاس ہوا۔ اس پر حسین حقانی کی وکیل عاصمہ جہانگیر نے موقف اختیار کیا کہ انہیں اجلاس سے متعلق کوئی اطلاع نہیں دی گئی اور حسین حقانی کو ملنے والی دھمکیوں کیبارے میں بھی نہیں پوچھا گیا، سیکریٹری داخلہ کو خط بھجوایا جس کی رسید ہمراہ ہے۔چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ خط کا وہ پیرا دکھائیں جس میں حسین حقانی کو دھمکیوں کا ذکر اور سیکیورٹی مہیا کرنے پر آمادگی ظاہر کی گئی ہو۔ عاصمہ جہانگیر نے استدعا کی کہ وہ فیکٹ فائنڈنگ مشن کے ساتھ جنیوا جا رہی ہیں لہٰذا انہیں مہلت دی جائے۔ کیس کی مزید سماعت 12فروری تک ملتوی کر دی گئی۔

مزید خبریں :