پاکستان
29 جنوری ، 2013

جماعت اسلامی کا مجلس عمل میں شمولیت سے انکار، اپنے نشان پر الیکشن لڑنے کا فیصلہ

جماعت اسلامی کا مجلس عمل میں شمولیت سے انکار، اپنے نشان پر الیکشن لڑنے کا فیصلہ

پشاور…تمام جماعتیں سیٹ ٹو سیٹ ایڈجسٹمنٹ سے فائدہ اٹھانے کی خواہش رکھتی ہیں ابھی عام انتخابات کا اعلان تو نہیں ہوا لیکن سیاسی گہما گہمی ضرور شروع ہوگئی ہے۔جماعت اسلامی نے متحدہ مجلس عمل اورمتحدہ دینی محاذ میں شمولیت سے انکارکرتے ہوئے انتخابات میں اپنے نشان پرحصہ لینے کا فیصلہ کیاہے۔یوں آئندہ عام انتخابات میں مذہبی جماعتوں کے اتحاد کی کوششیں ناکام ہو گئی ہیں۔کبھی ہاں اور کبھی ناں ،مگر اب جماعت اسلامی نے فیصلہ کر ہی لیا۔متحدہ مجلس عمل میں شامل ہونے سے انکار کر دیا۔ مولانا فضل الرحمن جماعت اسلامی کو منانے میں ناکام ہو گئے اور اب جماعت اسلامی متحدہ مجلس عمل اورمتحدہ دینی محاذ میں شامل ہونے کی بجائے اپنے نشان پرانتخابات میں حصہ لے گی۔اس فیصلے کے بعد دینی جماعتوں کے اتحاد کا خواب شرمندہ تعبیرنہیں ہوسکا۔مولانافضل الرحمان کی کوششوں سے متحدہ مجلس عمل فعال اورمولاناسمیع الحق کی کوششوں سے متحدہ دینی محاذ قائم ہوچکاہے لیکن انتخابات میں نظریاتی سیاست کو فروغ دینے کے بجائے دینی جماعتیں بھی سیٹ ٹوسیٹ ایڈجسمنٹ کے ذریعے زیادہ سے زیادہ نشستیں حاصل کرنے کی کوشش کریں گی۔2013ء کے عام انتخابات کے لئے سیاسی جوڑ توڑ ابھی اپنے عروج پر نہیں پہنچا لیکن سیاسی اور دینی جماعتیں سیٹ ٹو سیٹ ایڈجسٹمنٹ کے ذریعے اپنے ووٹ بینک سے فائدہ اٹھانا چاہتی ہیں تاکہ انتخابات کے بعدحکومت بنانے کے مرحلے میں انہیں زیادہ اہمیت ملے۔

مزید خبریں :