اللہ دشمن کے ساتھ بھی وہ نہ کرے جو میرے ساتھ ہوا: شہریار آفریدی

مجھ پر سختی آئی تو اپنوں نے بھی منہ پھیرلیا، کسی نے پوچھا تک نہیں، میری بیٹیاں 10دن سڑکوں پر جھاڑیوں میں رہیں: سابق وزیر کی پروگرام میں گفتگو/ فائل فوٹو
مجھ پر سختی آئی تو اپنوں نے بھی منہ پھیرلیا، کسی نے پوچھا تک نہیں، میری بیٹیاں 10دن سڑکوں پر جھاڑیوں میں رہیں: سابق وزیر کی پروگرام میں گفتگو/ فائل فوٹو

پاکستان تحریک انصاف(پی ٹی آئی) کے رہنما شہریار آفریدی کا کہنا ہے کہ جو جیل میں مجھ پر بیتی اس پر کہوں گا اللہ کسی دشمن کے ساتھ بھی ایسا نہ کرے۔

 پی ٹی آئی رہنما شہریار آفریدی نے حال ہی میں نجی ٹی وی کے شو میں شرکت کی جس دوران  میزبان نے ان سے جیل آپ بیتی سمیت جیل میں ہوئے مبینہ تشدد سے متعلق سوال کیا؟

اس کے جواب میں شہریار آفریدی نے کہا کہ ’میں کہوں گا اللہ  دشمن  کے ساتھ بھی وہ نہ کرے جو میرے ساتھ ہوا،  پھر کہوں گا اللہ وہ جگہ کسی کو نہ دکھائے، میں اس پر زیادہ نہیں بتانا چاہتا، مجھ پر سختی آئی  تو اپنوں  نے بھی منہ پھیرلیا، کسی نے پوچھا تک نہیں، میری بیٹیاں 10دن سڑکوں پر جھاڑیوں میں رہیں‘۔

انہوں نے کہا کہ ’یہی کہوں گا کہ دھمکیاں بہت عام سا لفظ ہے، ماؤں، بہنوں اور بیٹیوں کو دشمن بھی ہاتھ نہیں لگاتے، ان کی چادروں کو ہاتھ لگانا ریت نہیں دشمن بھی انہیں جانے دیتے ہیں‘۔

جیل میں ہوئے تشدد سے متعلق اپنے بیان کی وضاحت پر شہریار آفریدی نے کہا کہ ’میں  نے ایک بیان میں کہا تھا کہ مجھے  جیل میں جہاں رکھا گیا تھا وہاں مغرب کے بعد لوگوں کو مارنا شروع کردیتے تھے، وہاں مرگیا مرگیا جیسی آوازیں آیا کرتی تھیں،لوگوں کو پیشاب کرتے وقت کرنٹ دیے جاتے، کسی کے سر میں کیل ٹھونکے جاتے ، کسی کو مارا جاتا تو میں نے ان سے کہا اے اللہ کے ماننے والوں جو ظلم  کرتے ہیں انسان کی پکڑ پر یہ حال ہے، اللہ ہمیں اپنی پکڑ سے بچائے،  میرے اس بیان کو غلط انداز سے پیش کیا گیا‘۔

تشدد سے متعلق مزید پوچھنے پر انہوں نے کہا کہ ’میں چپ رہوں گا، بس اتنا کہوں گا میں نے اس دھرتی کیلئے سب کچھ چھوڑا ہے، اگر میری کرپشن معاشی یا بدعنوانی تھی تو مجھے سزا دی جاتی، مجھے سب جانتے ہیں، ہمارا مؤقف ہے کہ  اگر ہم پاکستانی ہیں تو ہمیں حق اور سچ کہنے دیا جائے‘۔