07 اپریل ، 2024
اسلام آباد: خالصتان کے حامی کے ایک بڑے سکھ رہنما نے جیو اور جنگ لندن کے رپورٹر مرتضیٰ علی شاہ کو بتایا ہے کہ خالصتان کے ایشوکے حوالے سے کوریج پر انہیں بھارتی ریاست کی جانب سے جان کے خطرات کا سامنا ہے۔
سکھ چینل اکال ٹی وی پر اپنے ایک انٹرویو میں برطانیہ کی سکھ فیڈریشن کے لیڈر دبندرجیت سنگھ نے انکشاف کیا ہے کہ برطانیہ کی میٹروپولٹین پولیس کو بھی ان کی زندگی کو لاحق خطرات سے آگاہی ہے۔
سکھ فیڈریشن نے یہ بات اپنے ایک ٹوئٹ اور ویڈیو انٹرویو میں بھی بتائی ہے، بھارت نے بیرون ملک مقیم ان لوگوں کو قتل کرنا شروع کر دیا ہے اور یہ 2019 کے بعد کی اس کی قومی سلامتی کی زیادہ جارحانہ سوچ کا حصہ ہے۔
بدنام زمانہ انٹیلی جنس ایجنسی را کو بھارتی وزیراعظم نریندر مودی براہ راست اپنے دفتر سے کنٹرول کرتے ہیں اور وہ آئندہ ماہ انتخابات میں تیسری مرتبہ وزارت عظمیٰ کے لیے انتخاب لڑ رہے ہیں۔
دبندرجیت سنگھ نے مزید بتایا کہ برطانوی انٹیلی جنس سینٹر جی سی ایچ کیو ہر چیز کو مانیٹر کر رہا ہے اور یہ چیز ان کے علم میں ہے اور جی سی ایچ کیو نے بھارتی ہٹ لسٹ کی مانیٹرنگ بھی کی ہوگی۔
سکھ رہنما نے کہا انہیں کینیڈ ا سے بھی انٹیلی جنس ملی ہوگی، 1984 میں بھارت اس وقت کی برطانوی وزیراعظم مارگریٹ تھیچر سے اس معاملے پر براہ راست رابطے میں تھا چنانچہ برطانوی انٹیلی جنس کو اس معاملے پر 40 سالہ تجربہ ہے۔
گزشتہ چند مہینوں کے درمیان پاکستانی اور کینیڈین انٹیلی جنس نے ایسی دستاویزات جاری کی ہیں جو بیرون ملک دہشتگردی میں بھارتی کردار کو اجاگرکرتی ہیں اور ان میں پاکستان کے اندر پرمجیت سنگھ پنجوار کے قتل جیسے معاملات بھی شامل ہیں۔