پاکستان
31 جنوری ، 2013

قومی انسداد دہشتگردی اتھارٹی کے قیام کا بل 2013 قومی اسمبلی میں پیش

قومی انسداد دہشتگردی اتھارٹی کے قیام کا بل 2013 قومی اسمبلی میں پیش

اسلام آباد…ملک میں دہشت گردی پر قابو پانے کے لیے قومی انسداد دہشت گردی اتھارٹی کے قیام کا بل 2013 قومی اسمبلی میں پیش کر دیا ہے۔اتھارٹی کے سربراہ وزیر اعظم ہوں گے جبکہ چاروں صوبوں اور گلگت بلتستان کے وزرائے اعلیٰ بھی بورڈ آف گورنرز کے ارکان میں شامل ہوں گے قومی انسداد دہشت گردی اتھارٹی کے قیام کا بل 2013 وزیر دفاع سید نوید قمر نے ایوان میں پیش کیا جسے مزید جائزے کیلئے متعلقہ قائمہ کمیٹی کو بھیج دیا گیا۔اس مجوزہ بل کے ایکٹ بننے کے بعد وفاقی حکومت ایک نوٹی فکیشن کے ذریعے تیس دن کے اندر قومی انسداد دہشت گردی اتھارٹی قائم کرے گی۔اتھارٹی کا ہیڈ آفس اسلام آباد میں جبکہ ملک کے دیگر حصوں میں ذیلی ادارے قائم کئے جا سکیں گے۔اتھارٹی کا وزیر اعظم پاکستان کی سربراہی میں بورڈ آف گورنرز ہو گا جس کے دیگر ارکان میں وفاقی وزیر داخلہ،چاروں صوبوں اور گلگت بلتستان کے وزرائے اعلیٰ ،وفاقی وزیر خزانہ،وزیر خارجہ،وزیر بین الصوبائی رابطہ،وزیر اطلاعات و نشریات،وزیر دفاع،وزیر قانون و انصاف ،وزیر سرحدی امور،وزیر اعظم آزاد کشمیر،ایک سینیٹر،ایک رکن قومی اسمبلی شامل ہوں گے۔سیکرٹری وفاقی وزارت داخلہ،ڈی جی آئی ایس آئی،ڈی جی آئی بی،نیشنل کوآرڈینیٹر،ڈی جی ایف آئی اے اور چاروں صوبوں،گلگت بلتستان کے آئی جیز بھی بطور رکن اتھارٹی میں شامل ہوں گے۔مجوزہ بل کے تحت انتہا پسندی اور دہشت گردی کے بر وقت تدارک کیلئے انٹیلی جنس معلومات حاصل کر کے موٴثر اقدامات کے لیے متعلقہ فریقین سے مشاورت کی جائے گی۔انتہا پسندی اور دہشت گردی کی روک تھام کیلئے جامع حکمت عملی مرتب کی جائے گی جس کا سہ ماہی بنیادوں پر جائزہ لیا جائے گا۔دہشت گردی کے خلاف سہ ماہی بنیادوں پر ایکشن پلان بھی ترتیب دیا جائے گا۔اتھارٹی،وفاقی حکومت کو دہشت گردی سے متعلقہ قوانین میں ترامیم کے لیے سفارشات بھی پیش کرے گی۔

مزید خبریں :