01 مئی ، 2024
پپیتا ایسا پھل ہے جو وٹامن سی اور اینٹی آکسائیڈنٹس سے لیس ہوتا ہے۔
اس پھل میں موجود مخصوص مرکبات کینسر سے تحفظ فراہم کرتے ہیں جبکہ دل کی صحت کو بہتر بناتے ہیں۔
درحقیقت یہ صحت کے لیے بہت زیادہ مفید پھل ہے۔
اس کے چند ایسے حیران کن فوائد درج ذیل ہیں جن کی تصدیق سائنس نے کی ہے۔
یہ پھل سب سے پہلے وسطی امریکا اور جنوبی میکسیکو میں کاشت کیا جاتا تھا مگر اب دنیا بھر میں آسانی سے دستیاب ہے۔
اس میں ایک انزائمے papain موجود ہوتا ہے جو مسلز کے گوشت میں موجود سخت پروٹین چینز کو توڑتا ہے اور اسی وجہ سے یہ پھل گوشت کو گلانے کے لیے بھی استعمال کیا جاتا ہے۔
کچا پپیتا کبھی نہیں کھانا چاہیے کیونکہ کچے پھل میں latex نامی جز کی مقدار کافی زیادہ ہوتی ہے جو نقصان دہ ثابت ہو سکتا ہے۔
ایک چھوٹا پپیتا 59 کیلوریز، 15 گرام کاربوہائیڈریٹس، 3 گرام فائبر، ایک گرام پروٹین، وٹامن سی، وٹامن اے، فولیٹ، پوٹاشیم، کیلشیئم، میگنیشم، وٹامن بی 1، بی 3، بی 5، وٹامن ای اور وٹامن K سے لیس ہوتا ہے۔
اس میں موجود کیروٹین نامی اینٹی آکسائیڈنٹ کو ہمارا جسم دیگر پھلوں اور سبزیوں کے مقابلے میں آسانی سے جذب کرلیتا ہے۔
جسم میں گردش کرنے والے نقصان دہ مالیکیولز سے تکسیدی تناؤ پیدا ہوتا ہے جس سے مختلف امراض کا خطرہ بڑھتا ہے۔
اس پھل میں موجود اینٹی آکسائیڈنٹس نقصان دہ مالیکیولز کی روک تھام کرتے ہیں۔
تحقیقی رپورٹس کے مطابق پپیتا کھانے سے بزرگ افراد اور ہائی بلڈ شوگر کے مریضوں میں تکسیدی تناؤ گھٹ جاتا ہے۔
ایک تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ پپیتا کھانے سے تکسیدی تناؤ میں کمی آتی ہے جبکہ جسم میں اضافی آئرن کا اخراج ہوتا ہے۔
تحقیقی رپورٹس سے عندیہ ملا ہے کہ پپیتا میں موجود ایک اینٹی آکسائیڈنٹ لائیکوپین سے کینسر سے متاثر ہونے کا خطرہ کم کرتا ہے۔
اس کے ساتھ ساتھ یہ پھل ایسے افراد کے لیے بھی مفید ثابت ہو سکتا ہے جو کینسر کا علاج کرا رہے ہوں۔
اس پھل کو کھانے سے جسم میں گردش کرنے والے ایسے مضر مالیکیولز کی روک تھام ہوتی ہے جو کینسر کا خطرہ بڑھاتے ہیں۔
ایک تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ پپیتا بریسٹ کینسر کے خلیات کے خلاف کینسر کش سرگرمیوں کو تیز کرتا ہے۔
مگر اس حوالے سے مزید تحقیق کی ضرورت ہے۔
غذا میں اس پھل کو شامل کرکے دل کی صحت بہتر بنانے میں مدد مل سکتی ہے۔
تحقیقی رپورٹس سے ثابت ہوا ہے کہ لائیکوپین اور وٹامن سی سے بھرپور پھلوں کے استعمال سے امراض قلب سے بچنے میں مدد ملتی ہے۔
پپیتے میں موجود اینٹی آکسائیڈنٹس دل کی صحت کو تحٖظ فراہم کرتے ہیں۔
دائمی ورم متعدد امراض کا باعث بنتا ہے، ناقص غذا اور طرز زندگی کے انتخاب دائمی ورم کا خطرہ بڑھاتے ہیں۔
تحقیقی رپورٹس سے ثابت ہوا ہے کہ اینٹی آکسائیڈنٹس سے بھرپور پھل جیسے پپیتا ورم کی روک تھام کرتے ہیں۔
پپیتا میں موجود انزائمے papain پروٹین کو آسانی سے ہضم کرنے میں مدد فراہم کرتا ہے۔
یہی وجہ ہے کہ قبض کے شکار افراد کے لیے یہ پھل بہت زیادہ مفید ثابت ہوتا ہے اور اسے کھانے سے قبض سے نجات پانے میں مدد ملتی ہے۔
یہاں تک کہ اس پھل کے بیج، پتے اور جڑوں کو بھی نظام ہاضمہ بہتر بنانے کے لیے مفید مانا جاتا ہے۔
جسم کو صحت مند رکھنے کے ساتھ ساتھ یہ پھل جِلد کو ہموار اور جوان رکھنے میں بھی مدد فراہم کرتا ہے۔
جسم میں مضر مالیکیولز کی مقدار بڑھنے سے جھریاں، جِلد لٹکنے اور دیگر مسائل کا سامنا ہوتا ہے۔
مگر وٹامن سی اور لائیکوپین کے باعث پپیتا جِلد کی صحت کے لیے مفید ثابت ہوتا ہے اور عمر بڑھنے سے لاحق ہونے والے اثرات کی روک تھام کرتا ہے۔
نوٹ: یہ مضمون طبی جریدوں میں شائع تفصیلات پر مبنی ہے، قارئین اس حوالے سے اپنے معالج سے بھی ضرور مشورہ کریں۔