دنیا
Time 06 مئی ، 2024

برطانیہ کا وزنی ترین شخص موٹاپے کے باعث انتقال کر گیا

جیسن ہولٹن / اسکرین شاٹ
جیسن ہولٹن / اسکرین شاٹ

برطانیہ کا سب سے بھاری یا موٹا شخص 33 سال کی عمر میں انتقال کر گیا۔

جیسن ہولٹن نامی شخص کا انتقال اعضا کے افعال تھم جانے کی وجہ سے 34 ویں سالگرہ سے ایک ہفتے قبل 4 مئی کی شب ہوا۔

جیسن ہولٹن کا جسمانی وزن 317 کلو گرام سے زائد تھا اور ڈاکٹر ان کے اعضا کو فیل ہونے سے روکنے میں ناکام رہے۔

جیسن ہولٹن کی والدہ لائیسا کے مطابق 6 فائر فائٹرز نے ان کے بیٹے کو اسپتال منتقل کیا تھا۔

انہوں نے مزید بتایا کہ ان کے بیٹے کے گردوں نے سب سے پہلے کام کرنا چھوڑا تھا اور اس وقت ہی ڈاکٹروں نے کہا تھا کہ جیسن ہولٹن کے پاس ایک ہفتے سے بھی کم وقت رہ گیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ 'اس کے بعد جیسن کی حالت بگڑنے لگی، میرا خیال تھا کہ ڈاکٹر اسے بچا لیں گے مگر بدقسمتی سے یہ ممکن نہیں ہوسکا'۔

ڈاکٹروں کی رپورٹ کے مطابق جیسن ہولٹن کی موت موٹاپے اور اعضا فیل ہونے کے باعث ہوئی۔

جیسن ہولٹن کا قیام ایک خصوصی طور پر تیار کیے گئے گھر میں تھا، جہاں ان  کی سہولت کے لیے فرنیچر کو تیار کیا گیا تھا۔

زندگی کے آخری مہینوں میں جیسن ہولٹن کے لیے چلنا پھرنا ممکن نہیں رہا تھا اور وہ بستر تک محدود ہوگئے تھے جبکہ سانس لینا بھی مشکل ہو گیا تھا۔

نوجوانی میں والد کی موت کے بعد جیسن ہولٹن نے بہت زیادہ کھانا شروع کر دیا تھا اور ایک دن میں 10 ہزار کیلوریز جزو بدن بنالیتے تھے۔

2023 میں ایک انٹرویو کے دوران جیسن ہولٹن نے بتایا کہ 'میرا ماننا ہے کہ میرا وقت ختم ہو رہا ہے، میں اب 34 سال کا ہونے والا ہوں اور یہ جانتا ہوں کہ کچھ کرنے کی ضرورت ہے'۔

2020 میں وہ بے ہوش ہوئے تو 30 فائر فائٹرز کی ٹیم نے کرین کی مدد سے تیسری منزل پر واقع فلیٹ سے اسے نیچے اتارا تھا۔

جیسن ہولٹن کے مطابق 'وہ میری زندگی کا سب سے برا وقت تھا'۔

2022 میں جیسن ہولٹن کو فالج کے ہلکے دوروں کا سامنا بھی ہوا۔

مزید خبریں :