Time 21 مئی ، 2024
صحت و سائنس

ڈپریشن کس طرح جسم پر اثر انداز ہوتا ہے؟

ڈپریشن دماغ کے ساتھ ساتھ جسم کو بھی متاثر کرتا ہے / فائل فوٹو
ڈپریشن دماغ کے ساتھ ساتھ جسم کو بھی متاثر کرتا ہے / فائل فوٹو

ڈپریشن ایک دماغی عارضہ ہے جو جذباتی صحت کو متاثر کرتا ہے، دماغ کے افعال میں تبدیلیوں کا باعث بنتا ہے مگر اس کے ساتھ ساتھ جسم پر بھی اثرات مرتب کرتا ہے۔

درحقیقت ڈپریشن متعدد جسمانی مسائل کا خطرہ بڑھانے میں کردار ادا کرنے والا مرض ہے۔

دل سے لے کر مدافعتی نظام تک، ڈپریشن سے سب پر اثرات مرتب ہوتے ہیں۔

درحقیقت ڈپریشن صرف جسمانی علامات کا باعث بننے والا مرض نہیں بلکہ اس سے مخصوص جسمانی بیماریوں سے متاثر ہونے یا ان کی شدت بڑھنے کا خطرہ بھی بڑھ جاتا ہے۔

اس کے ساتھ ساتھ کچھ امراض بھی آپ کو ڈپریشن کا شکار بناتے ہیں۔

ڈپریشن کی جسمانی علامات

ڈپریشن دماغ کے ساتھ ساتھ جسم کو بھی متاثر کرتا ہے جس کی چند نمایاں جسمانی علامات درج ذیل ہیں۔

ڈپریشن کے ہر 3 میں سے 2 مریضوں میں درد یا تکلیف کی شد ت بڑھ جاتی ہے۔

ڈپریشن سے دائمی تھکاوٹ کا خطرہ بڑھتا ہے۔

کھانے کی خواہش گھٹ جاتی ہے۔

بے خوابی، نیند کی کمی یا بہت زیادہ سونے سے بھی ڈپریشن کا عندیہ ملتا ہے۔

ڈپریشن کی ان علامات کی وجہ دماغ میں آنے والی تبدیلیاں ہوتی ہیں جن سے متعدد جسمانی نظام متاثر ہوتے ہیں۔

مثال کے طور پر دماغی نیورو ٹرانسمیٹرز کے افعال متاثر ہونے سے تکلیف محسوس کرنے کی صلاحیت میں تبدیلی آتی ہے اور درد زیادہ محسوس ہونے لگتا ہے۔

یہ دماغی نیورو ٹرانسمیٹرز نیند پر بھی منفی اثرات مرتب کرتے ہیں۔

بدقسمتی سے ڈپریشن کے شکار بیشتر افراد ان جسمانی علامات اور نشانیوں کو نظر انداز کر دیتے ہیں۔

ڈپریشن سے کن جسمانی امراض کا خطرہ بڑھتا ہے؟

ڈپریشن سے متعدد امراض اور مسائل سے متاثر ہونے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔

مثال کے طور پر جسم میں تناؤ بڑھانے کا باعث بننے والے ہارمونز کی سطح میں اضافہ ہوتا ہے جس سے مختلف جسمانی افعال متاثر ہوتے ہیں۔

ڈپریشن سے مدافعتی نظام پر بھی منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں اور جسم کے لیے بیماریوں سے لڑنا مشکل ہو جاتا ہے۔

ڈپریشن کے شکار افراد میں ویکسینز کی افادیت بھی گھٹ جاتی ہے جبکہ اس دماغی عارضے کو امراض قلب سے بھی منسلک کیا جاتا ہے۔

ڈپریشن کے باعث نیند متاثر ہونے سے بھی مدافعتی نظام کمزور ہوتا ہے جس سے مختلف دائمی امراض کی شدت بڑھ جاتی ہے۔

دائمی امراض کی شدت میں اضافہ ڈپریشن کی شدت کو بھی بدترین کر دیتا ہے۔

نوٹ: یہ مضمون طبی جریدوں میں شائع تفصیلات پر مبنی ہے، قارئین اس حوالے سے اپنے معالج سے بھی ضرور مشورہ کریں۔

مزید خبریں :