Time 22 مئی ، 2024
پاکستان

پنجاب حکومت کے ہتک عزت قانون، پیکا ایکٹ اور کوئٹہ پریس کلب کی تالہ بندی پر صحافی سراپا احتجاج

ملک بھر کے صحافیوں کی جانب سے پنجاب حکومت کے ہتک عزت قانون،  پیکا ایکٹ اور کوئٹہ پریس کلب کی تالہ بندی پر احتجاج کیا گیا۔

اسلام آباد میں پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس (پی ایف یو جے) کے زیر اہتمام نیشنل پریس کلب کے باہر صحافی سراپا احتجاج رہے، اس موقع پر صدر پی ایف یو جے افضل بٹ نے کہا کہ آزادی اظہار رائے کے خلاف ڈکٹیٹروں کے قوانین کے خلاف بھی جدوجہد کی، موجودہ حکمرانوں کو بھی کالےقانون کو واپس لینا پڑے گا۔

ادھر پنجاب یونین آف جرنلسٹس نے لاہورپریس کلب پر احتجاجی مظاہرہ کیا اور  ہتک عزت قانون کے خلاف نعرے بازی کی، لاہور پریس کلب کے صدر ارشد انصاری نے کہا صوبائی حکومت نے ہتک عزت بل پر پہلے مذاکرات کیے پھر مذاکرات کو سبوتاژ کیا۔

 پنجاب یونین آف جرنلسٹس کے صدر زاہد رفیق بھٹی نے ہتک عزت قانون کی مذمت کرتے ہوئے ہتک عزت قانون کو واپس لینے کا مطالبہ کیا۔

اس کے علاوہ کراچی پریس کلب کی جوائنٹ ایکشن کمیٹی کی اپیل پر صحافیوں نے یوم سیاہ مناتے ہوئے کراچی پریس کلب کی عمارت پر سیاہ پرچم لہرایا۔

کراچی کے صحافیوں نے پیکا قوانین اور پنجاب حکومت کے ہتک عزت قانون میں ترامیم فوری طور پر واپس لینے کا مطالبہ کیا اور کوئٹہ پریس کلب کی بندش کو آزادی صحافت پر قدغن قرار دیا۔

بہاولپور پریس کلب پر صحافیوں نے بھی احتجاج کرتے ہوئے ہتک عزت بل واپس لینے اور کوئٹہ پریس کلب کھولنے کا مطالبہ کیا۔

مزید خبریں :