22 جون ، 2024
لاہور: پنجاب کی تاریخ میں پہلی مرتبہ بیرون ملک رہنے والے پاکستانیوں کیلئے قانونی پیچیدگیوں کے بغیر جائیداد کی خرید و فروخت کی سہولت پیدا کی گئی ہے۔
بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو سہولت دینے کے لیے 116سال پرانے قانون میں ترمیم کا ڈرافٹ تیار کر لیا گیا ہے، بیرون ملک مقیم پاکستانی سیل ڈیڈ کیلئے بیان سفارتخانے میں قلمبند کروا سکیں گے جس سے انہیں وقت اور سفری اخراجات کی مد میں کروڑوں روپے کی بچت ہوگی۔
معتبر ذرائع نے ’’جنگ‘‘ کو بتایا کہ رجسٹریشن ایکٹ 1908کے سیکشن 31 میں ترمیم کا فیصلہ کیا گیا ہے جس کے بعد کوئی بھی اوورسیز پاکستانی جائیداد کی خریدو فروخت کے لئے پاکستان آنے کے بجائے سیل ڈیڈ (Sale Deed) کے لیے اپنے بیان وہاں پاکستانی سفارتخانے میں قلمبند کروا سکیں گے۔
اس سے قبل رجسٹریشن ایکٹ1908کے سیکشن 31 کے تحت اوورسیز پاکستانی جائیداد خریدنے یا بیچنے کے لیے متعلقہ سفارتخانوں میں جاکر اپنا پاور آف اٹارنی رجسٹر کروا کر پاکستان بھجواتے تھے اور پھر پاکستان میں موجود جس شخص کے نام وہ پاور آف اٹارنی بھجوائی جاتی تھی وہ رجسٹرار کے روبرو جائیداد خریدنے یا بیچنے کا مجاز مانا جاتا تھا۔
اس پرانے قانون کی وجہ سے اوورسیز پاکستانیوں کو اپنی جائیداد کی خرید و فروخت میں کئی مرتبہ قانونی پیچیدگیوں کے علاوہ بعض اوقات دھوکہ دہی اور فراڈ کا سامنا کرنا پڑتا تھا۔