20 جون ، 2024
پشاور ہائیکورٹ نے حکومت کو افغان موسیقاروں کو زبردستی بے دخلی سے روک دیا۔
پشاور ہائیکورٹ میں افغان موسیقاروں کی سیاسی پناہ کیلئے دائر درخواست کی سماعت ہوئی۔ جسٹس اعجاز انور اور جسٹس وقار احمد نے درخواست کی سماعت کی۔
سماعت کے دوران جسٹس اعجاز انور نے کہا کہ ان کا کیس کیا ہے؟ درخواست گزار کیا چاہتے ہیں؟ جس پر وکیل درخواست گزار نے بتایا کہ یہ افغان موسیقار ہیں اور ان کے پاس دستاویزات نہیں ، استدعا ہےکہ ان افغان موسیقاروں کو پاکستان سے نہ نکالا جائے۔
جسٹس وقار احمد نے سوال کیا کہ آپ نے وفاقی حکومت سے رجوع کیا ؟ جس پر درخواست گزار کے وکیل نے بتایا کہ یواین ایچ سی آر کو درخواست دی ہے، جو زیرالتوا ہے، درخواست پر فیصلہ آنے تک افغان موسیقاروں کو یہاں رہنےکی اجازت دی جائے۔
جسٹس اعجاز انور نے سوال کیا کہ افغانستان سے آپ ویزا پر آئے ہیں، پاسپورٹ آپ کے پاس ہے؟ جس پر درخواست گزار نے کہا کہ کچھ کے پاس ویزے ہیں اور کچھ بغیر ویزے کے ہیں۔
پھرجسٹس اعجاز انور نے پوچھا کہ افغانستان میں آپ کو کوئی مسئلہ ہے؟ درخواست گزار نے بتایا کہ افغانستان میں ہمیں خطرہ ہے، اس لیے پاکستان آئے ہیں۔
عدالت نے حکومت کو افغان موسیقاروں کو زبردستی بےدخلی سے روک دیا اور حکم دیا کہ افغان موسیقاروں کو ہراساں نہ کیا جائے۔
عدالت نے کیس کی سماعت ملتوی کردی۔