08 فروری ، 2013
اسلام آباد…سپریم کورٹ نے پبلک پارک کو منی گالف کلب میں تبدیل کرنے بارے سی ڈی اے کی رپورٹ کو غیر تسلی بخش قرار دیتے ہوئے ہدایت کی ہے کہ عدالتی حکم پر عمل درآمد نہ کرنے والے افسران کے نام بتائے جائیں۔چیف جسٹس افتخار محمد چودھری کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے سیکٹر ایف سیون کے پارک کو منی گالف کلب میں تبدیل کرنے کے خلاف درخواست کی سماعت کی ، سی ڈی اے نے پارک کی موجودہ حالت سے متعلق رپورٹ اور تصاویر جمع کرا ئی جنہیں عدالت نے غیر تسلی بخش قرار دے دیا، چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ عدالتی حکم پر عمل درآمدکیوں نہیں کیا گیا، یہ بھی بتایا جائے کہ متعلقہ افسران کے خلاف کیا کارروائی کی گئی، سی ڈی اے کے وکیل نے بتایا کہ ڈیپوٹیشن پر آنے والے سی ڈی اے افسران کی واپسی پر ان کے متعلقہ محکموں نے کارروائی کرنی ہے ، چیف جسٹس افتخار محمد چودھری کا کہنا تھا کہ افسران کے خلاف کارروائی کا آغاز سی ڈی اے نے کرنا تھا، سب کو بچا لیا گیا کسی ایک کو سزا نہیں دی گئی، سی ڈی اے نے ان افسران کے خلاف مواد ہی فراہم نہیں کیا، کارروائی کیسے کی جاتی ، آپ اس بات کا انتظار کرتے ہیں کہ عدالتیں بھول جائیں، سال 2006 میں عدالت نے حکم دیا، سات سال میں کچھ نہیں کیا گیا۔