Time 27 جون ، 2024
پاکستان

پاکستان کی سالمیت کیلئے ٹی ٹی پی کو سرحد پار نشانہ بنایا جاسکتا ہے، وزیر دفاع

وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ  پاکستان کی سالمیت کے لیے تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کو سرحد پار نشانہ بنایا جا سکتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ افغان سرزمین سے ہماری سرزمین پر دہشت گردی بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی ہے۔ 

امریکی ٹی وی کو انٹرویو میں خواجہ آصف نے کہا کہ عزم استحکام آپریشن کی پالیسی جلد بازی میں نہیں آئی، کچھ سیاسی جماعتیں اپنے سیاسی مفادات کے لیے اس کی مخالفت کر رہی ہیں، آپریشن میں امریکا سے مدد نہیں لیں گے۔

عزم استحکام پر سیاسی جماعتوں کے تحفظات دور کیے جائیں گے

 وزیرِ دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ عزم استحکام پر سیاسی جماعتوں کے تحفظات دور کیے جائیں گے اور اس کو قومی اسمبلی میں لائیں گے، ہم اپوزیشن کو  آپریشن کے خدوخال بتائیں گے، آپریشن کے حوالے سے آل پارٹیز کانفرنس بھی کی جاسکتی ہے۔

وزیر دفاع کا کہانا تھا کہ جب تک دہشت گردی ختم نہیں ہوگی ہماری معاشی صورتحال بہتر نہیں ہوگی،دہشت گردی ختم نہیں ہوگی تو غیرملکی سرمایہ کاری کیسے آئے گی؟ معاشی مشکلات بھی ایک وجہ ہے جس کی وجہ سے یہ آپریشن کیا جارہا ہے۔

ان کا کہنا تھاکہ موجودہ آپریشن کا دائرہ کار ماضی سے مختلف ہے، ماضی کی طرح کوئی بڑی نقل مکانی نہیں ہوگی۔

آپریشن میں امریکا کی مدد نہیں لیں گے

خواجہ آصف نے کہا کہ آپریشن میں امریکا کی مدد نہیں لیں گے، ہم خود آپریشن کریں گے۔

 وزیر دفاع نے کہا کہ پچھلے فوجی آپریشنز ناکام نہیں تھے، آپریشنز کے بعد سویلین حکومتوں کو جوکردار ادا کرنا تھا وہ ادا نہیں کیاگیا۔

ٹی ٹی پی سے مذاکرات کے امکانات نہیں

خواجہ آصف نے کہا کہ ٹی ٹی پی سے مذاکرات کے امکانات نہیں، جو پاکستان کی سالمیت کے درپے ہے اس سے کیا بات ہوسکتی ہے؟

انہوں نے کہا کہ اگر پی ٹی آئی کا مذاکرات کا تجربہ کامیاب ہوتا تو ہم تقلید کر لیتے، پی ٹی آئی اپنے دور حکومت میں بات چیت کے ذریعے  4 سے 5 ہزار طالبان لے کر آئی تھی۔

خواجہ آصف نے کہا کہ جن طالبان کو بسایا گیا کیا ان سے توقعات پوری ہوئیں؟ اگر تجربہ کامیاب ہے توبتائیں ہم بھی تقلید کریں۔

وزیر دفاع نے کہا کہ ٹی ٹی پی سرحد پار سے اور  ان کے کچھ سیل پاکستان کے اندر سے بھی کام کر رہے ہیں، افغان سرزمین سے ہماری سرزمین پر دہشت گردی ایکسپورٹ ہونا بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی ہے۔

انہوں نے کہا کہ  پاکستان میں دہشت گردی کرنے والے افغان سرزمین پر پناہ لیے ہوئے ہیں، ایک فریق بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی کر رہا ہے،ہمسائیگی کاحق بھی ادانہیں کررہا۔

سیاسی بنیاد پر کسی کو جیل میں رکھنے کا حامی نہیں

بانی پی ٹی آئی کے حوالے سے سوال پر خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی کی رہائی کا جواب عدلیہ ہی دے سکتی ہے، وزیراعظم کی سیاسی رہنماؤں سےبات چیت کی پیشکش میں بانی پی ٹی آئی بھی شامل ہیں۔

خواجہ آصف نے کہا کہ وزیراعظم شہبازشریف نے براہ راست بانی پی ٹی آئی کو مخاطب کرکے مذاکرات کی غیر مشروط پیشکش کی ہے، اپوزیشن ہاں کرے تو بات چیت کا مشترکہ ایجنڈا اور طریقہ کار طےہوگا۔

خواجہ آصف نے کہا کہ ہو  سیاسی بنیاد پر کسی کو جیل میں رکھنے کے حامی نہیں ہیں۔

پیپلزپارٹٰ کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ  خواہش ہے کہ پیپلز پارٹی وزارتیں لے لے۔

خواجہ آصف نے کہا کہ نواز شریف حکومتی معاملات سے لاتعلق نہیں ہیں، بجٹ سازی سمیت حکومتی امور نواز شریف کی رہنمائی میں چلتے ہیں، خواجہ آصف

مزید خبریں :