15 نومبر ، 2024
وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ لندن میں انہیں دھمکی دینے والے شخص نے غلط زبان استعمال کی، وہ شخص 10منٹ تک دھمکیاں دیتا رہا، خیال ہے دھمکیاں دینے والا پی ٹی آئی کا ورکر تھا۔
لندن میں جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ میں اور میرا تایہ زاد بھائی بونڈ اسٹریٹ سے ریڈنگ جا رہے تھے، دھمکی دینے والے شخص کے ساتھ خواتین بھی تھیں، ایک اور بھی بندہ تھا،انہوں نے غلط زبان استعمال کی۔
وزیر دفاع نے کہا کہ لندن میں چھری ماری جاسکتی ہے، مجھے کوئی خوف نہیں آیا،میں بالکل نارمل تھا، میں نے کوئی ردعمل نہیں دیا، لوگ آواز کستے ہیں، یہ نارمل ہے،سیاست میں اس طرح ہوتاہے لیکن اس طرح کی تشدد کی دھمکی کا پہلےکبھی اتفاق نہیں ہوا۔
انہوں نے بتایا کہ واقعہ کی ویڈیوپوری نہیں ہے، وہ 10 منٹ تک دھمکیاں دیتارہا،ویڈیو چند سیکنڈز کی ہے، میرا خیال ہے یہ پی ٹی آئی کا ورکر تھا، پی ٹی آئی کا وتیرہ ہے، وہ اس قسم کی وڈیوزاپ لوڈ کرتے ہیں ۔
خواجہ آصف نے کہا کہ حملہ آور نے 2 دفعہ کہا کہ ایک دن چاقو لگ جائےگا،یا چاقو لگ بھی سکتا ہے، ویڈیو میں نظر آنے والی شکلوں کوپاکستان سے بھی ٹریک کیا جاسکتا ہے۔
وزیر دفاع نے کہا کہ کل پولیس سے ہائی کمیشن میں ملاقات ہوئی تھی، پولیس نے میرا بیان ریکارڈ کیا ہے، پولیس نے ٹرین میں سوار ہونے اور اترنے کی ٹائمنگ بھی پوچھی، پولیس کا اچھا رسپانس تھا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان میں میرےساتھ کوئی گارڈنہیں ہوتے، انٹرسٹی دورے پر ہوتا ہوں تو کبھی کبھار سکیورٹی ساتھ ہوتی ہے۔
خیال رہے کہ گزشتہ دنوں لندن میں وزیر دفاع خواجہ آصف کو گالیوں اور چاقو حملے کی دھمکیوں کی ویڈیو منظر عام پر آئی تھی۔
لندن گراؤنڈاسٹیشن پر نامعلوم شخص نے خواجہ آصف کا تعاقب کرتے ہوئے انہیں چاقو حملے کی دھمکی دی۔
دوسری جانب حکومت پاکستان نے وزیردفاع خواجہ آصف کے ساتھ لندن میں پیش آئے واقعے کا نوٹس لیا۔
بعدا زاں وزیر دفاع خواجہ آصف نے لندن میں قتل کی دھمکی اور ہراساں کرنے کے واقعے کی رپورٹ پولیس کو درج کرائی تھی۔