15 نومبر ، 2024
سابق وزیر اعظم اور ن لیگ کے قائد میاں محمد نواز شریف نے برطانوی اخبار کی رپورٹ پر رد عمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ پہلے عمران خان حساب دیں کہ انہوں نے جنرل باجوہ اور فیض حمید کے ساتھ مل کر کیا کیا۔
برطانوی اخبار گارڈین میں شائع رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاک فوج نے ایک بار پھر پاکستان تحریک انصاف کے بانی عمران خان سے مذاکرات سے انکار کردیا اور صاف کہہ دیا کہ بانی پی ٹی آئی سے کسی قسم کی ڈیل نہیں ہوگی۔
بانی پی ٹی آئی کی جانب سے فوج کی قیادت کے ساتھ بات چیت پر رضا مندی ظاہر کرنے کے بعد سینیئر فوجی ذرائع نے برطانوی جریدے سے بات کرتےہوئے کہا کہ فوج بانی پی ٹی آئی کے ساتھ مذاکرات یا معاہدہ کرنے کا کوئی ارادہ نہیں رکھتی۔
گارڈین میں شائع رپورٹ کے مطابق بانی پی ٹی آئی چند ماہ سے فوج سے بات چیت کے لیے تیار ہیں اورانہوں نے غیر مشروط مذاکرات کی پیشکش بھی کی جس میں انہوں نے اپنی رہائی کے لیے فوج سے ڈیل کی کوشش کی تھی۔
برطانوی اخبار کی رپورٹ پر رد عمل دیتے ہوئے نواز شریف نے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی نے جنرل باجوہ اور فیض حمید سے مل کر ہمارے خلاف کیا کچھ نہیں کیا، میں تین بار کا وزیراعظم رہا،جیل میں اطلاع ملی کہ میری بیوی فوت ہوگئی ہے۔
نواز شریف نے کہا کہ ہم نے بدترین ظلم برداشت کیے ،یہ کس بات کا طعنہ دیتے ہیں، بانی پی ٹی آئی نے اپنے دور میں کیا کام کیا ہے،جس پر لوگ ان کے لیے باہر نکلیں گے۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کی حکومت کی کارکردگی صفر رہی، وہ اپنا کوئی ایسا منصوبہ دکھادیں جس پر فخر کرسکیں، انہوں نے پاکستان کی ساکھ کو نقصان پہنچانے کے علاوہ کچھ نہیں کیا۔
اس کے علاوہ نوازشریف نے کہاکہ 26ویں آئینی ترمیم خوش آئند اور بہترین ہے، پارلیمنٹ نے پہلے بھی ایسی ترمیم کی جسے اس وقت کےعدلیہ نےختم کیا، پارلیمنٹ کو ماضی میں بھی عدلیہ کے غلط فیصلے کے سامنے کھڑا ہونا چاہیے تھا۔