Time 10 جولائی ، 2024
پاکستان

عدت کیس: عدالت نے خاور مانیکا کے وکلا سے طلاق نامے پر تاریخ ٹمپرنگ پر جواب مانگ لیا

عدت کیس: عدالت نے خاور مانیکا کے وکلا سے طلاق نامے پر تاریخ ٹمپرنگ پر جواب مانگ لیا
بشریٰ بی بی کے وکیل سلمان صفدر نے دلائل مکمل کرلیے، سماعت کل تک کیلئے ملتوی کردی گئی— فوٹو:فائل

اسلام آباد کی عدالت نے عدت نکاح کیس میں خاور مانیکا کے وکلا سے طلاق نامے پر تاریخ ٹمپرنگ پر جواب مانگ لیا۔

ایڈیشنل سیشن جج افضل مجوکا نے پاکستان تحریک انصاف کے بانی عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی عدت نکاح کیس میں سزا کے خلاف اپیلوں پر سماعت کی۔

بیرسٹر سلمان صفدر نے دلائل دیتے ہوئے کہاکہ ایسے زبردستی ٹرائل ہوا جیسے کوئی گینگ ریپ کا کیس ہو، عدت کے دورانیہ کے ذکر کو چھوڑ کر بھی اس کیس میں سے بری کرایا جا سکتا ہے، اس کیس میں ایسی ایسی باتیں آئیں جو پاکستانی مرد نہیں کر سکتا۔

جج افضل مجوکہ نے کہاکہ  آپ کہتے ہیں کہ یہ شک کا فائدہ دینے کا کیس ہے؟ اس پر سلمان صفدر نے کہا کہ ساری بیٹیاں شادی شدہ اور خوشحال ہیں، گھر سے کوئی گواہ نہیں آیا، ایک فوٹوکاپی پر کیسے سزا ہو سکتی ہے؟ یہ کیس ہی نہیں بنتا، شکایت کنندہ نے جھوٹا ڈاکیومنٹ دے کر عدالت کودھوکہ دیا، یہ کرمنل کیس ہے اس کرمنل کیسز میں تھوڑا سا بھی شک ملزم کے حق میں جاتا ہے۔

سلمان صفدر نے مزید دلائل میں کہاکہ عون چوہدری کو منصوبہ بندی کے تحت گواہ بنایا گیا، ایسا گواہ جو سیاسی حریف ہو کیا ایسے گواہ پر انحصار کرنا درست ہے؟ فیملی ایشو ہے تو فیملی آتی عون چوہدری فیملی نہیں ہیں، کیا آپ سیاسی دشمن سے کیس ثابت کروائیں گے؟ اگر اس طرح سزا ہو گی تو ہر عورت ڈرے گی کہ کہیں 6 سال بعد سابق خاوند کچھ نہ کہہ دے۔ 

بیرسٹر سلمان صفدر نے فراڈ شادی کے حوالے سے بھارتی عدالتوں کے فیصلوں کا حوالہ دیا۔

بیرسٹر سلمان صفدر نے کہا خاور مانیکا کا اغواہ ہوجانا پھر کرمنل کیس میں آجانا کیا ثابت کرتا ہے؟ سائفر کیس میں ایک جملہ کہا تھا بعض اغوا برائے تاوان نہیں اغواہ برائے بیان ہوتے ہیں، یہ کیس بھی اغوا برائے بیان ہی ہے۔

بشریٰ بی بی کے وکیل سلمان صفدر نے دلائل مکمل کرلیے۔ عدالت نے خاور مانیکا کے وکلا سے طلاق نامہ پر تاریخ ٹمپرنگ پر جواب مانگ لیا اور کیس کی مزید سماعت کل ساڑھے 9 بجے تک ملتوی کر دی۔

مزید خبریں :